معروف شاعر و صحافی

ولادت

ترمیم

عارف شفیق 31 اکتوبر 1956ء میں کراچی کے علاقے لیاقت آباد میں پیدا ہوئے،

حالات

ترمیم

ابتدائی تعلیم مکمل کرنے کے بعد آپ شعبۂ صحافت سے وابستہ ہوئے اور کئی اخبارات کے چیف ایڈیٹر بھی رہے. عارف شفیق نے شاعری کے علاوہ افسانہ نگاری کے میدان میں بھی اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوایا.

تصانیف

ترمیم
  1. اندھی سوچیں گونگے لفظ‘‘، ’’
  2. سیپ کے دیپ‘‘، ’’
  3. جب زمین پر کوئی دیوار نہ تھی
  4. احتجاج‘‘، ’’
  5. سرپھری ہوا‘‘، ’’
  6. میں ہواؤں کا رخ بدل دوں گا‘‘، ’’
  7. میرا شہر جل رہا ہے‘‘، ’’
  8. یقین‘‘، ’’
  9. میری دھرتی میرے لوگ‘‘

عوامی شاعر

ترمیم

انھوں نے تمام عمر غریبوں کی بات کی اور عوامی شاعر بھی کہلائے۔

اُن کی شہرت کی ابتدا اس شعر سے ہوئی۔

غریب شہر تو فاقے سے مر گیا عارف

امیر شہر نے ہیرے سے خودکشی کرلی

وفات

ترمیم

ممتاز شاعر عارف شفیق طویل علالت کے بعد 62 برس کی عمر میں 14 دسمبر 2019ء کو انتقال کرگئے،اُن کی نمازجنازہ الفلاح مسجد ایف سی ایریا میں ادا کی گئی، جس کے بعد مقامی قبرستان میں سپرد خاک کر دیا مرحوم کافی عرصے سے سانس کی بیماری اور فالج کے مرض میں مبتلا تھے، مرحوم نے سوگواروں میں بیوہ، 2 بیٹوں اور 2 بیٹیوں کو چھوڑا ہے۔

عارف شفیق کے 8 شعری مجموعہ شائع ہوئے ، وہ ادبی اور سماجی حلقوں میں اپنے اشعار سے پہچانے جاتے تھے۔