عاصم بن عمر بن خطاب
جمیلہ بنت ثابت اور دوسرے خلیفہ راشد حضرت عمر بن خطاب کے بیٹے
عاصم بن عمر بن خطاب (ولادت: 628ء – وفات: 689ء) جمیلہ بنت ثابت اور دوسرے خلیفہ راشدین حضرت عمر بن خطاب کے بیٹے تھے۔
عاصم بن عمر بن خطاب | |
---|---|
معلومات شخصیت | |
پیدائش | سنہ 628ء مدینہ منورہ |
تاریخ وفات | سنہ 689ء (60–61 سال) |
اولاد | حافظ ابن عاصم ، لیلہ بنت عاصم ، عمر ابن عاصم |
والد | عمر ابن الخطاب |
والدہ | جميلہ بنت ثابت |
بہن/بھائی | |
عملی زندگی | |
پیشہ | محدث |
درستی - ترمیم |
حالات زندگی
ترمیمعاصم بن عمر تابعین میں سے تھے اور حدیث کے راویوں میں سے ایک تھے۔
"انصار کی ایک عورت جميلہ بنت ثابت کی شادی عمر بن الخطاب سے ہوئی۔ اس شادی سے عاصم بن عمر کی ولادت ہوئی اور پھر دونوں ایک دوسرے سے الگ ہو گئے۔ عمر قبا تو اپنے بیٹے، عاصم کو مسجد کے صحن میں کھیلتا ہوا پایا۔ انھوں نے اسے بازو سے پکڑ کر سامنے بیٹھا لیا۔ بچے کی نانی نے جب یہ دیکھا تو جھگڑنے لگی۔ یہاں تک کہ دونوں ابوبکر صدیق کے پاس گئے۔ عورت نے کہا کہ میرا بیٹا ہے۔ پس ابوبکر نے فرمایا کہ عورت کے پاسس رہنے دو۔ راوی کا بیان ہے حضرت عمر نے کچھ نہیں کہا۔ یحییٰ نے امام مالک کو فرماتے سنا کی اس بارے میں اسی پر عمل ہے۔" [2] ،[3]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ ""Muwatta Malik » Wills and Testaments - كتاب الوصية""۔ sunnah.com
- ↑ تهذيب الكمال في أسماء الرجال للمزي - عاصم بْن عُمَر بْن الخطاب الْقُرَشِيّ العدوي (1) آرکائیو شدہ 2017-12-11 بذریعہ وے بیک مشین
- ↑ تهذيب الكمال في أسماء الرجال للمزي - عاصم بْن عُمَر بْن الخطاب الْقُرَشِيّ العدوي (2) آرکائیو شدہ 2017-12-11 بذریعہ وے بیک مشین