عایده الکاشف

اداکارہ اور ہدایت کار

عایده الکاشف (انگریزی: Aida El-Kashef) (ولادت: 1988ء) ایک نسائیت پسند [1]مصری فلم ساز، اداکارہ اور ہدایت کارہ ہیں۔ انھوں نے شپ آف تھیسس (Ship of Theseus) اور والاد ڈبلو بینٹ (Walad w Bent) میں اداکاری کی ہے۔ عایده مختصر فلم اے ٹن ٹیل اینڈ رہاپسوڈی ان اوٹاومن ( Tin Tale and Rhapsody in Autumn) کی ہدایتکاری بھی کرچکی ہیں۔[2] 2014ء میں، عایده الکاشف کو ان کے کردار کے لیے بھارت کا قومی فلم اعزاز برائے بہترین معاون اداکارہ دیا گیا۔[3]

عایده الکاشف
معلومات شخصیت
پیدائش 17 جولا‎ئی 1988ء (36 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
قاہرہ   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت مصر   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ ادکارہ ،  فلم اداکارہ ،  فلمی ہدایت کارہ   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مادری زبان مصری عربی   ویکی ڈیٹا پر (P103) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان عربی ،  مصری عربی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
IMDB پر صفحہ  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

حالات زندگی

ترمیم

عایده الکاشف تحریر چوک پر ہونے والے مظاہروں میں شامل تھی، جہاں پر انھوں نے عرب بہار کے واقعات کو فلمایا تھا۔ وہ تحریر پر قبضہ کرنے والی پہلی مظاہرین میں شامل تھیں[4] اور وہاں پر انھوں نے خیمہ لگایا تھا۔[5] الکاشف نے اپنی ذاتی حفاظت کو خطرے میں ڈال کر[6] "خواتین کے خلاف جارحانہ حملوں" کے بارے میں بھی دستاویزات پیش کر چکی ہیں۔[2] الکاشف کی 'مردوں کا خواتین پر جنسی زیادتی کرنے والی فلموں' کو دنیا بھر میں دکھایا گیا۔[7]

عایده نے نومبر 2015ء میں، اپنی پہلی دستاویزی فلم کو تیار کرنے کے کچھ پیسے جمع کرنا شروع کیا، جو مصر میں گھریلو زیادتی کے موضوع سے نمٹنے والی ایک فلم تھی۔ دستاویزی فلم دی ڈے آئی ایٹ فش (The Day I Ate The Fish) میں، عایده نے کئی شادیوں کی معلومات جمع کی جہاں ایک خاتون نے اپنے شریک حیات کا قتل کیا دیتی ہے۔[8][9]

حوالہ جات

ترمیم
  1. Mostafa Salem، Fady Ashraf، Joel Gulhane (26 November 2013)۔ "NoMilTrials Protest Dispersed; Prominent Activists Detained"۔ Daily News Egypt۔ 23 ستمبر 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 جولا‎ئی 2015 
  2. ^ ا ب Sangeetha Devi Dundoo (July 19, 2013)۔ "'It's our revolution too'"۔ The Hindu۔ 05 جولا‎ئی 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 اکتوبر 2016 
  3. "'Ship of Theseus' Wins Indian National Film Award"۔ Variety۔ 16 April 2014۔ 16 جولا‎ئی 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 جولا‎ئی 2015 
  4. A.O. Scott (24 October 2013)۔ "Brave Optimism of Tahrir Square Meets Other Fierce Forces"۔ The New York Times۔ 25 جنوری 2014 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 جولا‎ئی 2015 
  5. Anicee Gohar (19 February 2014)۔ "Egypt — Looking for a Conscience"۔ Inter Press Service۔ 16 جولا‎ئی 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 جولا‎ئی 2015 
  6. Rosie Mullender (12 June 2013)۔ "The Female Fightback"۔ Cosmopolitan۔ Hearst Magazines UK۔ 23 ستمبر 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 جولا‎ئی 2015 
  7. Clarissa Ward (27 March 2013)۔ "Egyptian Women Fight Back as Sexual Assaults Skyrocket"۔ CBS Evening News۔ 16 جولا‎ئی 2015 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 15 جولا‎ئی 2015 
  8. "The Day I Ate the Fish"۔ Indiegogo۔ 23 اکتوبر 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 اکتوبر 2016 
  9. "The Day You Catch the Fish: speaking out on domestic abuse"۔ 50 50 Inclusive Democracy۔ 13 اکتوبر 2016 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 اکتوبر 2016