عبدالعزیز مظاہری
اس مضمون میں مزید حوالہ جات کی ضرورت ہے تاکہ مضمون میں تحریر کردہ معلومات کی تصدیق کی جاسکے۔ |
مولانا عبد العزیز مظاہری یکم مئی 1924کو مردان کے ایک قصبے طورو میں پیدا ہوئے۔جو بخاراثانی( مآثر ’ طورو ‘ کے علما کا تذکرہ) کے نام سے مشہور ہے۔[1]آپ بیک وقت ایک قابل عالم دین ،مفسر قرآن[2] ،خطاط ،شاعر ، ادیب،خطیب ، استاداور کئی کتابوں کے مصنف تھے ۔آپ کے والد کا نام مولانا عبد الرحیم تھا ۔مولانا عبد الرحیم اتر پردیش کے مشہور مدرسہ مظاہرعلوم سہارنپور کے فاضل تھے۔آپ بھی اپنے والد مرحوم کی طرح مدرسہ مظاہر العلوم سے فارغ التحصیل تھے۔آپ نے پشتو زبان میں سیرت صحابیات ’’ پاکے بیبیانے[3]‘‘ کے نام سے لکھی۔آپ نے حافظ محمد ادریس طورو کی تفسیر کشاف القرآن کے تتمے کے طور پر پشتو زبان میں’’ تفسیر مظاہری [4]‘‘کے نام سے ایک تفسیر لکھی جو ابھی تک شائع نہیں ہوئی[5]۔
حوالہ جات
ترمیم[{حوالہ جات}}
- ↑ "رسائل و جرائد - مضامین"۔ rasailojaraid.com۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 جولائی 2024
- ↑ "مجلہ خیابان"۔ khayaban.uop.edu.pk۔ اخذ شدہ بتاریخ 28 جولائی 2024
- ↑ Lubna Shah۔ "پاکے بیبیانے(سیرت صحابیات،پشتو)"۔ My islamic articles (بزبان عربی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 جولائی 2024
- ↑ Lubna Shah۔ "مخطوط پشتو تفسیر، تفسیر مظاہری جلد اوّل"۔ My islamic articles (بزبان عربی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 08 جولائی 2024
- ↑ Lubna Shah (2024-06-30)۔ "مخطوط پشتو تفسیرتفسیر مظاہری کا تعارف اور مؤلف کا منہج و اسلوب ایک تحقیقی و تعارفی جائزہ : An Introduction to the Pushto Manuscript "Tafsir Muzahiri" and the Style and Methodology of the Author: A Research and Introductory Review"۔ AL-IDA'AT Research Journal (بزبان انگریزی)۔ 4 (2)۔ ISSN 2790-8844