عبد الغفار فارسی (451ھ - 529ھ / 1059 - 1135 عیسوی) آپ نیشاپور کے لوگوں سے عربی، تاریخ اور حدیث کے عالم تھے۔آپ نے پانچ سو انتیس ہجری میں وفات پائی ۔

عبد الغفار فارسی
معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1059ء [1][2][3]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
نیشاپور   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تاریخ وفات سنہ 1135ء (75–76 سال)[4]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ وفات طبعی موت
شہریت ایران   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مذہب اسلام [4]  ویکی ڈیٹا پر (P140) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
فرقہ اہل سنت
عملی زندگی
نسب النیشاپوری
پیشہ مورخ ،  محدث ،  مصنف   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان عربی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شعبۂ عمل روایت حدیث

سیرت

ترمیم

وہ عبد الغفار بن اسماعیل بن عبد الغفار بن محمد فارسی ہیں اور وہ ابو قاسم قشیری کی اولاد میں سے ہیں جو "الرسالہ القشیریہ" کے مصنف ہیں۔ آپ نے خوارزم،غزنی اور ہندوستان کا سفر کیا اور نیشاپور میں 529ھ میں وفات پائی۔

تصانیف

ترمیم

آپ کی تصانیف میں سے: «المفهم لشرح غريب مسلم» نیشاپور کی تاریخ میں "السیاق " امام نے اسے 518 ہجری تک مکمل کیا ۔ «مجمع الغرائب ومنبع الرغائب» غریب الحدیث میں آپ نے 510 ہجری میں مکمل کیا۔ اس کتاب کو عبداللہ بن نصیر بن محمد القرنی (ام القراء یونیورسٹی - 1409ھ / 1989ء) نے طبع اور تدوین کیا۔ [5]

وفات

ترمیم

آپ نے 529ھ میں نیشاپور میں وفات پائی ۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. بنام: ʻAbd al-Ghafīr ibn Ismāʻīl Fārisī — ایس ای ایل آئی بی آر: https://libris.kb.se/auth/241246 — اخذ شدہ بتاریخ: 9 اکتوبر 2017
  2. مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — عنوان : اوپن ڈیٹا پلیٹ فارم — بی این ایف - آئی ڈی: https://catalogue.bnf.fr/ark:/12148/cb156194084 — بنام: ʿAbd al-Ġāfir ibn Ismāʿīl al- Fārisī — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
  3. سی ای آر ایل - آئی ڈی: https://data.cerl.org/thesaurus/cnp00282837 — بنام: ʿAbd-al-Ġāfir Ibn-Ismāʿīl al- Fārisī
  4. ^ ا ب مصنف: خیر الدین زرکلی — عنوان : الأعلام —  : اشاعت 15 — جلد: 4 — صفحہ: 31 — مکمل کام یہاں دستیاب ہے: https://archive.org/details/ZIR2002ARAR
  5. كارل بروكلمان۔ "أبو الحسن عبد الغافر بن إسماعيل بن عبد الغافر الفارسي"۔ تاريخ الأدب العربي۔ موسوعة شبكة المعرفة الريفية۔ 28 مارس 2020 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ شباط 2014 م