عبد الغنی غنیمی میدانی ( 1222ھ - 1298ھ = 1807ء - 1881ء ) ایک اصولی ، حنفی فقیہ ہیں۔ وہ دمشق میں پیدا ہوئے اور فوت ہوئے ، اور اس نے رد المحتار کے مصنف ابن عابدین سے علم سیکھا، اور آپ سے طاہر جزائری نے سیکھا، اس نے 1860ء میں شام میں حالات کو پرسکون کرنے میں مدد کی۔

عبد الغني الميداني
(عربی میں: عبد الغني بن طالب بن حمادة بن إبراهيم بن سليمان الغنيمي ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
معلومات شخصیت
اصل نام عبد الغني بن طالب بن حمادة بن إبراهيم بن سليمان الغنيمي
تاریخ پیدائش سنہ 1807ء [1][2]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تاریخ وفات 4 فروری 1881ء (73–74 سال)[3]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت سوریہ [4]  ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
ينتمي إلى سوریہ
مؤلفات اللباب في شرح الكتاب
شرح العقيدة الطحاوية المسماة بيان السنة والجماعة
استاد ابن عابدین   ویکی ڈیٹا پر (P1066) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ فقیہ ،  محدث ،  مصنف [5]،  مدیر [5]،  ماہر اسلامیات [5]  ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شعبۂ عمل حنفی ،  علم حدیث   ویکی ڈیٹا پر (P101) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مؤثر ابو حنیفہ النعمان
ابو جعفر طحاوی
امام قدوری
ابن عابدين الدمشقی
متاثر طاہر جزائری
عبد الرزاق بیطار
محمد کرد علی

نام و نسب

ترمیم

وہ امام، فقیہ، اصولی ، اور عارف باللہ ، شیخ عبد الغنی بن طالب بن حماد بن ابراہیم بن سلیمان غنیمی، دمشقی، حنفی، میدانی کے نام سے مشہور ہیں۔

ولادت

ترمیم

آپ کی ولادت شام کے شہر دمشق میں المیدان کے محلے میں سنہ 1222ھ بمطابق 1807ء میں ہوئی۔

پرورش

ترمیم

وہ دمشق کے میدان کے محلہ میں پلے بڑھے اور اپنے والد کی گود میں علم، تقویٰ اور پرہیزگاری سے بھرپور ماحول میں پرورش پائی، پھر اس نے فہم و فراست کی عمر کے بعد قرآن پڑھا اور اس کے بعد پوری سنجیدگی کے ساتھ معزز علم حاصل کرنا خود کو وقف کیا۔

طلب علم

ترمیم

قرآن کا فہم سمجھنے اور قرأت سیکھنے کے کچھ عرصہ بعد، اس نے شیخ عمر آفندی مجتہد کو، شیخ سعید حلبی کو، شیخ عبد الغنی سقطی کو، عالم ابن عابدین کو، اور شیخ عبدالرحمٰن کو پڑھا۔ غداد کے سربراہناب سلن افندی القادری نے ا لب کی، تو انہوں نے ان کے نام لکھے۔ وہ شیخ جن سے اس نے فارغ التحصیل ہوئے تھے اور جب شیخ حسن البطار کا ذکر کیا تو انہوں نے کہا: مجھے اس سے سب سے زیادہ فائدہ پہنچا۔

تصانیف

ترمیم

اس کی بہت سے تصانیف ہیں جن میں سب سے اہم ہے۔:

  1. شرح العقيدة الطحاوية.
  2. اللباب في شرح الكتاب، شرح فيه كتاب القدوری في الفقہ الحنفی. وقد طبع مراراً.
  3. رسالة إسعاف المريدين لإقامة فرائض الدين، وقد شرحها ولده الشيخ إسماعيل.
  4. رسالة في توضيح مسألة من كتاب المنار في مبحث الخاص.
  5. رسالة في رد شبهة عرضت لبعض الأفاضل.
  6. رسالة في الرسم وشرحها.
  7. رسالة في صحة وقف المشاع.
  8. رسالة في مشد المَسْكة.
  9. سل الحسام على شاتم دين الإسلام.
  10. شرح على المراح في الصرف.
  11. فتوى في شركاء اقتسموا المشترك بينهم، بخطه.
  12. كشف الالتباس في قول الإمام البخاري قال بعض الناس.
  13. المطالب المستطابة في الدورة الشهرية والنفاس والاستحاضة

وفات

ترمیم

آپ کی وفات ایک ہزار دو سو اٹھانوے (1298 ہجری) میں ہوئی۔ مسجد الدقاق میں ان کے صاحبزادے شیخ اسماعیل نے نماز جنازہ پڑھائی۔ ان کے جنازے میں ایک چوڑی سڑک تھی اور آپ کو مشرق کی طرف سے نیچے کی مٹی میں دفن کیا گیا۔[6]

حوالہ جات

ترمیم
  1. سی ای آر ایل - آئی ڈی: https://data.cerl.org/thesaurus/cnp01271813 — اخذ شدہ بتاریخ: 2 اگست 2018
  2. Diamond Catalog ID for persons and organisations: https://opac.diamond-ils.org/agent/42260 — بنام: ʿAbd al-Ġanī ibn Ṭālib al-Maydānī
  3. عنوان : Türkiye Diyanet Vakfı İslâm Ansiklopedisi — TDV İslam Ansiklopedisi ID: https://islamansiklopedisi.org.tr/meydani-abdulgani-b-talib
  4. تاریخ اشاعت: 18 ستمبر 2012 — Libris-URI: https://libris.kb.se/katalogisering/rp350hs95nz8kgj — اخذ شدہ بتاریخ: 24 اگست 2018
  5. جی این ڈی آئی ڈی: https://d-nb.info/gnd/103591184 — اخذ شدہ بتاریخ: 17 جولا‎ئی 2021
  6. Al-Lubab fi Sharh al-Kitab۔ Istanbul: Irsad Kitap Yayin Dagitim Paz Tic Ltd Sti۔ صفحہ: 17 

ذرائع

ترمیم
  • كتاب: شرح العقيدة الطحاوية المسماة بيان السنة والجماعة، تأليف: عبد الغني الغنيمي الميداني، تحقيق: محمد مطيع الحافظ، محمد رياض المالح، الناشر: دار الفكر - دمشق، دار الفكر المعاصر - بيروت، الطبعة الثالثة:

1995م، ترجمة الشارح، ص: 19-24.