عبد القادر مومن (عربی: عبد القادر مؤمن)، (انگریزی: Abdul Qadir Mumin) صومالیہ سے تعلق رکھنے والے ایک جنگجو ہیں جو الشباب کے ایک سابق رہنما تھے۔ بعد میں انہوں نے دولت اسلامیہ عراق و شام (داعش) میں شمولیت اختیار کر لی اور صومالیہ میں داعش کے ایک اہم کمانڈر بن گئے۔[2] عبد القادر مومن کو خاص طور پر 2015ء میں الشباب کو چھوڑ کر داعش میں شمولیت کے لیے جانا جاتا ہے، جس نے صومالیہ میں داعش کی موجودگی کو مضبوط کیا۔[3]

عبد القادر مومن
تفصیل= 2015ء میں مومن
تفصیل= 2015ء میں مومن

داعش کے امیر
آغاز منصب
22 اکتوبر 2015ء
معلومات شخصیت
پیدائش 1950ء کی دہائی  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کاندالہ   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت صومالیہ
مملکت متحدہ   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ دہشت گرد   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عسکری خدمات
وفاداری بوکوحرام ،  عراق اور الشام میں اسلامی ریاست   ویکی ڈیٹا پر (P945) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

پس منظر

ترمیم

عبد القادر مومن کا تعلق صومالیہ سے ہے، اور وہ ایک مذہبی عالم اور مبلغ تھے۔ انہوں نے ابتدائی طور پر الشباب میں شمولیت اختیار کی، جو القاعدہ سے وابستہ ایک عسکریت پسند تنظیم ہے۔ مومن نے الشباب کے لیے کام کرتے ہوئے صومالیہ کے علاقے پنٹ لینڈ میں اپنی سرگرمیاں جاری رکھیں۔[4]

داعش میں شمولیت

ترمیم

اکتوبر 2015ء میں عبد القادر مومن نے الشباب سے علیحدگی اختیار کی اور داعش کے ساتھ وفاداری کا اعلان کیا۔ ان کی یہ شمولیت صومالیہ میں داعش کے لیے ایک بڑی کامیابی سمجھی گئی کیونکہ انہوں نے الشباب کے کچھ جنگجوؤں کو بھی ساتھ لے کر داعش میں شامل کیا۔[5] مومن کی قیادت میں داعش نے صومالیہ کے شمالی حصے میں اپنی سرگرمیوں کو بڑھایا، خاص طور پر پنٹ لینڈ کے پہاڑی علاقوں میں۔

دولت اسلامیہ میں کردار

ترمیم

عبد القادر مومن نے صومالیہ میں دولت اسلامیہ کی ایک شاخ قائم کی جو مقامی سطح پر چھوٹے پیمانے پر حملے کرتی ہے۔ اگرچہ یہ گروپ الشباب کے مقابلے میں چھوٹا ہے، مگر اس نے پنٹ لینڈ میں اپنی موجودگی کو مستحکم کیا ہے۔[6] مومن کی قیادت میں داعش صومالیہ میں حکومت اور الشباب کے خلاف برسرپیکار رہی ہے۔

دہشت گردی کے خلاف جنگ

ترمیم

عبد القادر مومن اور ان کی تنظیم کو صومالی حکومت اور عالمی برادری کی جانب سے دہشت گردی کے خلاف جنگ کا سامنا ہے۔ 2016ء میں اقوام متحدہ اور امریکا نے عبد القادر مومن کو دہشت گردوں کی فہرست میں شامل کیا اور ان پر مختلف پابندیاں عائد کیں۔[7] ان پر الزام ہے کہ وہ صومالیہ میں دہشت گرد حملوں کی منصوبہ بندی اور نفاذ میں ملوث ہیں۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Counter Terrorism Designations | Office of Foreign Assets Control" 
  2. https://www.theeastafrican.co.ke/tea/news/rest-of-africa/isis-leader-in-somalia-put-on-terrorism-sanctions-list--1319866
  3. https://www.bbc.com/news/world-africa-34880067[مردہ ربط]
  4. https://www.aljazeera.com/news/2015/10/23/al-shabab-senior-leader-pledges-allegiance-to-isil[مردہ ربط]
  5. https://www.reuters.com/article/us-somalia-islamic-state-idUSKCN0SG12P20151023
  6. https://www.bbc.com/news/world-africa-34923461[مردہ ربط]
  7. https://www.reuters.com/article/us-somalia-islamic-state-idUSKCN0SG12P20151023