عبد اللہ بن یزید کلبی
عبد اللہ بن یزید بن ثبیط قیسی شہدائے کربلا میں سے ہیں اور 10 محرم 61ھ روز عاشورا یزیدی فوج سے لڑتے ہوئے شہید ہوئے ۔
یزید بن ثبیط کے دس بیٹے تھے چنانچہ انھوں نے ان دس بیٹوں کے سامنے نصرتِ حسین علیہ السلام کا سوال پیش کیا لیکن ان میں سے صرف دو تھے جنھوں نے اس اہم ارادہ میں باپ کا ساتھ دیا۔ انھی دو میں ایک عبد اللہ تھے۔ اور عبید اللہ چنانچہ وہ اپنے والد کی ہمراہی میں بصرہ سے نکلے اور مقامِ ابطح پر پہنچ کر خدمتِ امام (ع) میں حاضر ہوئے. روزِ عاشور حملہ اولٰی میں شہید ہوئے۔[1]