عبید اللہ بیگ کا اصل نام حبیب اللہ بیگ تھا۔ ان کے والد محمود علی بیگ بھی ممتاز علم دوست شخصیت تھے اور ان کا خاندان بھارت کے شہر رام پور سے نقل مکانی کر کے پاکستان آیا اورکراچی میں آباد ہوا۔

وجہ شہرت

ترمیم

عبید اللہ بیگ پہلی بار پاکستان ٹیلی ویژن سے نشر ہونے والے ایک زمانے کے مقبول ترین پروگرام ’کسوٹی‘ کے حوالے سے پہچانے گئے۔ یہ پروگرام انھوں نے ایک عرصہ تک پہلے پی ٹی وی اور ایک نجی ٹیلی ویژن سے پیش کیا۔ اس میں افتخار عارف، قریش پور اور غازی صلاح الدین ان کے شریک رہے۔
ٹیلی ویژن سے علاحدہ ہونے کے بعد وہ ماحولیات کے تحفظ کی غیر سرکاری تنظیم آئی یو سی این سے منسلک ہو گئے تھے اور ماحولیات کی روداد سازی کے بارے میں ذرائع ابلاغ کے نمائندوں کی تربیت کا کام کرتے رہے۔

مزاج

ترمیم

اپنے علم اور پُر شفقت روّیے کی وجہ سے انھیں ذرائع ابلاغ میں ایسا احترام حاصل تھا جو پاکستان میں بہت کم لوگوں کو حاصل ہوا ہے۔

اعزاز

ترمیم

حکومتِ پاکستان نے چودہ اگست دوہزار آٹھ کو ان کی خدمات کے اعتراف میں انھیں صدارتی تمغا حسن کارکردگی پیش کیا۔

وفات

ترمیم

پاکستان کے معروف ٹی وی فلم ساز، کمپیئر، ادیب اور دانشور عبید اللہ بیگ کا جمعہ کی صبح 22 جون 2012ء کو کراچی میں انتقال ہوا۔ ان کی عمر 76 برس تھی۔ وہ کچھ عرصہ سے پتّے کے کینسر اور دل کے عارضے میں مبتلا تھے۔
عبید اللہ بیگ کی نماز جنازہ کراچی کے علاقے ڈیفنس ہاؤسنگ سوسائٹی کی سلطان مسجد میں ادا کی گئی اور جس کے بعد انھیں ڈی ایچ اے کے گزری قبرستان میں سپردِ خاک کر دیا گیا۔
ان کی تدفین میں کراچی کے علمی ادبی حلقوں اور ذرائع ابلاغ سے تعلق رکھنے والی شخصیات نے شرکت کی۔

خاندان

ترمیم

ان کی بیوی بیگم سلمیٰ بیگ اور تین صاحبزادیاں مریم بیگ، فاطمہ آدرشی اور امینہ بیگ ہیں۔ یہ تینوں ہی فلم سازی اور ذرائع ابلاغ سے وابستہ ہیں۔

حوالہ جات

ترمیم