عرب و ہندوستان کے تعلقات (کتاب)
عرب و ہندوستان کے تعلقات، ابوالحسن علی ندوی کی مشہور تاریخی تصنیف ہے جس میں عرب اور ہندوستان کے مابین قدیم تعلقات کو تفصیل سے بیان کیا گیا ہے۔[1] اس کتاب میں مذہبی، تجارتی اور ثقافتی روابط کو موضوع بنایا گیا ہے، خاص طور پر اسلام سے قبل اور اسلام کے بعد کے تعلقات پر روشنی ڈالی گئی ہے۔
مصنف | ابوالحسن علی ندوی |
---|---|
اصل عنوان | عرب و ہندوستان کے تعلقات |
ملک | ہندوستان |
زبان | اردو |
صنف | تاریخ |
اشاعت | 1950ء |
صفحات | 300+ |
موضوعات
ترمیممولانا ندوی نے اس کتاب میں مندرجہ ذیل موضوعات پر روشنی ڈالی ہے:
- اسلام سے قبل عرب و ہندوستان کے تجارتی روابط
- اسلامی دور میں عربوں کا ہندوستان سے تعلق
- مذہبی اور علمی تبادلے
- ثقافتی اور تمدنی تعلقات[2]
اہمیت
ترمیمیہ کتاب عربوں اور ہندوستانیوں کے مابین قدیم روابط اور ان کے اثرات پر ایک نایاب تحقیق ہے، جسے اسلامی تاریخ اور تعلقات عامہ کے حوالے سے ایک اہم کتاب تصور کیا جاتا ہے۔ مولانا ندوی نے نہایت جامع انداز میں دونوں خطوں کے تعلقات کا جائزہ پیش کیا ہے۔[3]