عرفی شیرازی (پیدائش: 1556ء— وفات: 1591ء) فارسی زبان کے ایک معروف شاعر تھے جن کا براہ راست تعلق مغلیہ سلطنت سے رہا۔

عرفی شیرازی
معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1555ء [1]  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شیراز   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات سنہ 1591ء (35–36 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
لاہور ،  مغلیہ سلطنت   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
مدفن وادی السلام   ویکی ڈیٹا پر (P119) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت ایران   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ مصنف ،  شاعر   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان فارسی [2]  ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

عرفی شیرازی کا نام مولانا محمد بن خواجہ زین‌الدین علی بن جمال‌الدین شیرازی تھا۔ عرفی کے ہم عصر نہاوندی کے قول کے مطابق عرفی کا اصلی نام خواجہ سید محمد ہے اور شبلی نعمانی نے اس کا نام محمد، جمال الدین لقب اور عرفی تخلص، لکھا ہے

ولادت

ترمیم

عرفی 963ھ/ 1556ء میں شیراز میں پیدا ہوئے۔ تعلیم وہیں حاصل کی اور پھر ہندوستان میں چلے آئے۔ کہ یہاں دورِ اکبری تھا اور سارے ایران کے سخن ور اسی کے دربار سے منسلک تھے۔ عرفی نے ہندوستان میں خوب نام کمایا، یہاں اس کے اصل ممدوح عبدالرحیم خانخاناں اور شہزادہ سلیم تھے۔

وفات

ترمیم

999ھ/ 1590ءمیں صرف 36 سال کی عمر پا کر عین عالم شباب میں فوت ہو گئے۔ پہلے لاہور میں دفن ہوئے لیکن بعد میں ان کو نجف لے جا کر دفن کیا گیا۔ ان کی موت کی وجہ زہر خوانی کو قرار دیا جاتا ہے۔ عرفی شیرازی کے قصیدہ "در مدحِ شاھزادہ گوھر درصیم" کے آخری دو اشعار میں انارکلی اور شہزادہ سلیم کے معاشقے کا ذکر موجود ہے۔ اس میں شہنشاہ اکبر کے حرم میں ہوتے ہوئے شہزادہ سلیم سے تعلقات کی طرف واضح اشارہ ہی غالباً ان کی قبل از وقت موت کی وجہ بنا۔[3]

ہمیشہ تا آں کہ نگردد حلال برفرزند شعرجمیلہ کہ شود با پدر بحجلہ مقیم شعر

اقبال اور عرفی

ترمیم

؎ محل ایسا کیا تعمیر عرفی کے تخیل نے

تصدق جس پہ حیرت خانہء سینا و فارابی

فضائے عشق پر تحریر کی اس نے نوا ایسی

میسر جس سے ہے آنکھوں کو اب تک اشک عنابی

حوالہ جات

ترمیم
  1. ربط: https://d-nb.info/gnd/133333302 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 مارچ 2015 — اجازت نامہ: CC0
  2. عنوان : Identifiants et Référentiels — ایس یو ڈی او سی اتھارٹیز: https://www.idref.fr/193254689 — اخذ شدہ بتاریخ: 12 مئی 2020
  3. مرزا حامد بیگ: انارکلی، ص 96
  1. http://ganjoor.net/orfi