عصبات
عَصَبات(جن کا حصہ مقرر شدہ نہ ہو) وراثت کی تقسیم میں ایک اصطلاح ہے جیسےاصحاب فرائض۔ عصبات۔ ذوی الارحام۔ وغیرہ
معانی
ترمیمعصبات عصبہ کی جمع یعنی وہ لوگ جن کے حصے (میراث میں) مقرر شدہ نہیں البتہ اصحاب فرائض سے جو بچتا ہے انھیں ملتا ہے اور اگر اصحاب فرائض نہ ہوں تو تمام مال(ترکہ)انہی میں تقسیم ہو جاتا ہے۔
عصبۃ۔ عصب سے العصب کے معنی بدن کے پٹھے۔ جو جوڑوں کو تھامے ہوئے ہیں۔ الاعصاب۔ پٹھے۔ مضبوطی کے ساتھ باندھنے کو عصب کہتے ہیں۔ العصبۃ۔ وہ جماعت جس کے افراد ایک دوسرے کے حامی اور مددگار ہوں۔ اور اس طرح طاقت اور مضبوطی کا سبب بنیں۔[1]
عصبات کی دو قسمیں ہیں: (1) عصبہ نسبی۔ (2) عصبہ سببی
اجاةغ فما احغو لي فد للبذ طغى العبى له
طاجخبا
عَصَبہ نسبی
ترمیموہ رشتہ دار ہیں جن کے مقررہ حصے نہیں ہیں بلکہ اصحاب فرائض سے اگر کچھ بچتا ہے تو انھیں ملتا ہے۔ عصبہ نسبی کی تین قسمیں ہیں: (1) عصبہ بنفسہٖ۔ (2) عصبہ بغیرہٖ۔ (3) عصبہ مع غیر ہٖ۔
عَصَبہ بنفسہٖ
ترمیماس سے مراد وہ مرد ہے کہ جب اس کی نسبت میت کی طرف کی جائے تو درمیان میں کوئی عورت نہ آئے، عصبہ بنفسہٖ کی چار قسمیں ہیں:
- پہلی قسم: جز و میت، یعنی بیٹے پوتے (نیچے تک)
- دوسری قسم: اصل میت، یعنی میت کاباپ دادا (اوپر تک)
- تیسری قسم: میت کے باپ کا جزو، یعنی بھائی پھر ان کی مذکر اولاددر اولاد (نیچے تک)
- چوتھی قسم: میت کے دادا کا جزء یعنی چچا پھر ان کی مذکر اولاد در اولاد (نیچے تک)
- ان چاروں قسموں میں وراثت بالترتیب جاری ہو گی اور ترتیب وہی ہے جو ہم نے تقسیم میں اختیار کی ہے یعنی اگر پہلی قسم کے لوگ موجود ہیں تو دوسری قسم کے لوگ عصبہ نہیں بنیں گے اور دوسری قسم کے ہوتے ہوئے تیسری قسم کے عصبہ نہیں بنیں گے اور تیسری قسم کے ہوتے ہوئے چوتھی قسم کے نہیں بنیں گے
عَصَبہ بغَیْرِہٖ
ترمیمعصبہ بغیرہ یہ وہ چارعورتیں ہیں جن کا مقررہ حصہ نصف یا دو تہائی ہے یہ عورتیں اپنے بھائیوں کی موجودگی میں عصبہ بن جائیں گی اور بجائے فرض کے صرف بطور عصوبت جو ملے گا وہ لیں گی، وہ عورتیں یہ ہیں:
- (1) بیٹی۔
- (2) پوتی۔
- (3) حقیقی بہن۔
- (4) باپ شریک بہن۔[2]
عَصَبَہ معْ غیْرِہٖ
ترمیمعصبہ مع غیر ہ سے مراد وہ عورت ہے جو دوسری عورت کے ساتھ مل کر عصبہ بن جاتی ہے جیسے حقیقی بہن یا باپ شریک بہن ،بیٹی کے ہوتے ہوئے عصبہ بن جاتی ہے۔
عَصَبہ سببی
ترمیماس سے مراد وہ شخص ہے جس نے کوئی غلام آزاد کیا ہو اور وہ غلام مر گیا ہو اور غلام کا کوئی رشتہ دار نہ ہو صرف اس کو آزاد کرنے والا شخص ہو اب اس کا آقا اس کو آزاد کرنے کے سبب اس کی میراث کا مستحق ہو گا۔ ان کو مولی العتاقہ بھی کہتے ہیں۔ اس سے مراد وہ شخص ہے جس نے کوئی غلام آزاد کیا ہو اور وہ غلام مر گیا ہو اور غلام کا کوئی رشتہ دار نہ ہو صرف اس کو آزاد کرنے والا شخص ہو اب اس کا آقا(مالک)اس کو آزاد کرنے کے سبب اس کی میراث کامستحق ہو گا [3][4]