راجا عظیم حفیظ(پیدائش: 29 جولائی 1963ء) سابق کرکٹ کھلاڑی ہیں جنھوں نے 1983ء سے 1985ء تک 18 ٹیسٹ اور 15 ایک روزہ بین الاقوامی میچز کھیلے ان کی پیدائش اور آبائی گھر جہلم کے قریب قصبہ میرا ہے۔ وہ بائیں ہاتھ کے ایک بلے باز اور بائیں ہاتھ کے ایک گیند باز تھے پاکستان کے علاوہ انھوں نے کراچی،الائیڈ بینک ،پاکستان انٹرنیشنل ائیر لائینز،پاکستان نیشنل شپنگ کارپوریشن کی طرف سے بھی کرکٹ کھیلی۔

عظیم حفیظ ٹیسٹ کیپ نمبر95
فائل:Azeem hafeez.jpeg
ذاتی معلومات
پیدائش (1963-07-29) 29 جولائی 1963 (عمر 61 برس)
جہلم، پاکستان
بلے بازیبائیں ہاتھ کا بلے باز
گیند بازیبائیں ہاتھ کا فاسٹ میڈیم گیند باز
بین الاقوامی کرکٹ
قومی ٹیم
پہلا ٹیسٹ (کیپ 95)14 ستمبر 1983  بمقابلہ  بھارت
آخری ٹیسٹ09 فروری 1985  بمقابلہ  نیوزی لینڈ
پہلا ایک روزہ (کیپ 44)10 ستمبر 1983  بمقابلہ  بھارت
آخری ایک روزہ10 مارچ 1985  بمقابلہ  بھارت
کیریئر اعداد و شمار
مقابلہ ٹیسٹ ایک روزہ
میچ 18 15
رنز بنائے 134 45
بیٹنگ اوسط 8.37 15.00
100s/50s -/- -/-
ٹاپ اسکور 24 15
گیندیں کرائیں 4351 719
وکٹ 63 15
بولنگ اوسط 34.98 39.06
اننگز میں 5 وکٹ 4 -
میچ میں 10 وکٹ - n/a
بہترین بولنگ 6/46 4/22
کیچ/سٹمپ 1/- 3/-
ماخذ: [1]، 4 فروری 2006

ٹیسٹ کرکٹ میں آمد

ترمیم

ایک لمبے، مضبوط بائیں ہاتھ کے تیز گیند باز، پاکستان کے فاسٹ باولر عمران خان کی پنڈلی کی چوٹ کی وجہ سے، اپنے محدود فرسٹ کلاس تجربے سے قطع نظر، ٹیسٹ کرکٹ میں موقع حاصل کر گئے۔ عظیم حفیظ کے ساتھ پیدائشی مسئلہ تھا کہ ان کے دائیں ہاتھ کی دو انگلیاں غائب تھیں لیکن معذوری کے باوجود اس نے ٹیسٹ کے میدان میں قابل ستائش کارکردگی کا مظاہرہ کیا۔ ان کا ڈیبیو 1983-84ء میں ہندوستان کے خلاف ہوا تھا اور اس کے بعد آسٹریلیا کے دورے پر، انھوں نے میراتھن اسپیل بولنگ کرتے ہوئے ایڈیلیڈ اور پرتھ میں پانچ وکٹوں کے ساتھ 19 وکٹیں حاصل کیں۔ بھارت کے خلاف ہوم سیریز میں انھوں نے لاہور کی بے جان پچ پر 46 رنز دے کر 6 وکٹیں حاصل کیں۔ اس کے بعد انھوں نے کیویز کے خلاف لگاتار 6 ٹیسٹ میں 22 وکٹیں حاصل کیں۔ وہ ابھی کرکٹ کے شعبے میں اپنی کارکردگی دکھا رہے تھے کہ اسی دوران وسیم اکرم قومی سطح پر نمودار ہوئے اس مرحلے پر انھوں نے بائیں ہاتھ کے تیز گیند باز وسیم اکرم کو راستہ دیا۔ عظیم حفیظ نے 18 ٹیسٹ میچوں میں 63 وکٹیں حاصل کیں۔

ون ڈے میچز کیرئیر

ترمیم

عظیم حفیظ کو 1983ء میں بھارت کے دورے میں ایک روزہ مقابلوں کی کیپ دی گئی انھوں نے اپنے پہلے میچ میں حیدرآباد دکن کے میچ میں 5 ناقابل شکست رنز بنانے کے علاوہ 43 رنز دے کر بھارتی کپتان کپیل دیو کو آوٹ کرکے اپنی پہلی ون ڈے وکٹ حاصل کی جے پور کے اگلے میچ میں ان کا کوئی داو کارگر نہ ہوا اور 24 رنز دے کر وہ بغیر وکٹ واپس لوٹے 1984ءمیں وہ ٹیم کے ہمراہ آسٹریلیا کے دورے پر گئے جہاں بینسن اینڈ ہیجز کے مقابلوں میں اس نے میزبان آسٹریلیا اور ویسٹ انڈیز کے خلاف شرکت کی اور سات وکٹوں کے مالک بنے اس میں اس کی سب سے اچھی کارکردگی ویسٹ انڈیز کے خلاف تھی ہاکستان نے پہلے کھیلتے ہوئے قاسم عمر کے 69 اور جاوید میانداد کے 41 کی مدد سے 208 رنز بنائے ویسٹ انڈیز اس نسبتاً آسان ہدف کو عبور کرنے میں ناکام رہی اور ساری ٹیم 111 پر ہی ڈھیر ہو گئی کالی آندھی کی اس ناکامی میں نمایاں کردار عظیم حفیظ کا تھا جس نے صرف 22 رنز دے کر چار کھلاڑیوں کپتان کلائیو لائیڈ، جیف ڈوجان، ایلڈائن بیپٹیز اور مائیکل ہولڈنگ کو کریز سے رخصت کیا 1985ء میں عظیم حفیظ نے نیوزی لینڈ کے خلاف کرائسٹ چرچ میں ایک اور یادگار پرفارمنس کا مظاہرہ کیا جب انھوں نے 56/3 کے اعداد حاصل کیے اگرچہ پاکستان یہ میچ ہار گیا مگر انھوں نے باولنگ کے شعبے میں جیف ہاروتھ ،جان ریڈ،اور جرمی کونی کو آوٹ کرکے اپنی موجودگی کا احساس دلایا تاہم پاکستان کے بلے باز اس موقع سے فائدہ نہیں اٹھا سکے اور ساری ٹیم 251 پر ہی پیویلین لوٹ گئے اور پاکستان کو 13 رنز سے شکست کا سامنا کرنا پڑا اسی سیزن میں آسٹریلیا کی سرزمین پر منعقدہ بینسن اینڈ ہیجز ورلڈ سیریز میں عظیم حفیظ نے میلبورن کے میچ میں ہاکستان کی 67 رنز سے فتح کا مزہ چکھا جہاں اس نے پہلے باری میں 213 رنز بنائے جبکہ انگلستان کی ٹیم 146 رنز پر ہی ہمت ہات گئی اس میں عظیم حفیظ کے دو وکٹ بھی شامل تھے جس کے لیے ان کو 22 رنز دینا پڑے انھوں نے اپنا آخری ایک روزہ میچ 10 مارچ 1985ء کو بھارت کے خلاف میلبورن کے میدان پر کھیلا جس میں وہ 7 رنز ناقابل شکست بنانے کے علاوہ کوئی وکٹ حاصل نہ کر سکے تھے۔

اعداد و شمار

ترمیم

عظیم حفیظ نے 18 ٹیسٹوں کی 21 اننگز میں 5 مرتبہ ناٹ آئوٹ رہ کر 134 رنز بنائے۔ 8.37 کی اوسط سے 24 اس کا زیادہ سے زیادہ سکور تھا جبکہ 15 ایک روزہ میچوں میں 10 اننگز کھیل کر 7 دفعہ ناٹ آئوٹ رہ کر انھوں نے 45 رنز بنائے۔ 15.00 کی اوسط سے بننے والے ان رنزوں میں 15 اس کا زیادہ سے زیادہ سکور تھا۔ فرسٹ کلاس میچوں میں اس نے 85 میچوں کی 107 اننگز میں 26 دفعہ ناٹ آئوٹ رہ کر 923 رنز کا مجموعہ حاصل کیا۔ 11.39 کی اوسط سے بننے والے ان رنزوں میں 69 اس کا سب سے زیادہ انفرادی سکور تھا۔ عظیم حفیظ نے 2204 رنز دے کر 63 وکٹوں کو اپنے قبضہ میں کیا۔ 6/46 اس کی کسی ایک اننگ کا سب سے زیادہ سکور تھا اور 7/160 اس کے کسی ایک میچ میں بہترین اعداد و شمار تھے۔ 34.98 کی اوسط سے ان وکٹوں کے حصول میں اس نے 3 دفعہ کسی ایک اننگ میں 4 وکٹ اور 4 دفعہ کسی ایک اننگ میں 5 وکٹ حاصل کیے تھے جبکہ 586 رنز دے کر انھوں نے 15 ایک روزہ وکٹیں اپنے قبضے میں کیں۔ 4/22 ان کے کسی ایک میچ کا بہترین فگر تھا جس کے لیے انھوں نے 39.06 کی نسبتاً مہنگی اوسط حاصل کی۔ 7832 رنز دے کر عظیم حفیظ 235 فرسٹ کلاس وکٹوں کے مالک بنے۔ 7/54 ان کی بہترین بولنگ اور 33.32 ان کی بہترین اوسط تھی۔ 9 دفعہ کسی ایک اننگ میں 5 یا اس سے زائد وکٹ اور ایک دفعہ کسی ایک میچ میں 10 وکٹیں بھی ان کے ریکارڈ میں درج ہیں۔

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم