عمر رسیدگی اور نسائی تولیدیت

عمر اور زنانہ بارآوری (انگریزی: Age and female fertility) خواتین کی بڑھتی عمر میں جنسی خواہشات اور جنسی زندگی پر ان کے اثرات کے جائزے کا نام ہے۔ ارتقا کے نقطہ نظر سے خواتین کی جنسی خواہش افزائش نسل کی کامیابی میں اہم کردار ادا کرتی ہے اور ثابت ہوتا ہے کہ خواہش اور حمل کی صلاحیت کا آپس میں گہرا تعلق ہے۔ جنسی خواہشات میں اضافہ خواتین کے ماہواری کے دنوں سے پہلے یا بعد ہو سکتا ہے جو افزائش نسل کے لیے بہت اہم دن سمجھتے جاتے ہیں اور ان دنوں میں جنسی عمل میں اضافہ بھی ہو سکتا ہے۔ یہ مانا جاتا ہے کہ خواتین میں جنسی عمل کی خواہش ماہواری کے دورانیے کے ساتھ بڑھتی گھٹتی ہے۔ لیکن ادھیڑ عمر خواتین اور مردوں میں جنسیت کا تعلق افزائش نسل سے نہیں ہوتا۔ لیکن جنسی عمل زندگی کے معیار کو بہتر بنانے کے لیے بہت ضروری ہے۔ یہ انسان کے جذبات اور اس کی صحت میں بہتری کا احساس جگاتا ہے۔[1]

وجوہات ترمیم

عمر بڑھنے سے زنانہ بارآوری میں فرق پیدا ہونے کی مختلف وجوہات ہو سکتی ہیں۔ امریکن کالج آف آسٹریٹریشنز اینڈ گائناکالوجسٹ (اے سی او جی) نے بتایا ہے کہ بیضے سے متعلق مسائل جیسے دیر سے یا مس ہو چکے بیضے خواتین کی بڑھتی عمر میں نمایاں بانجھ پن کی سب سے عام وجوہات ہیں۔ ایسی خواتین جو طویل یا بے قاعدہ چکر لگاتی ہیں وہ جاننے کے لیے جدوجہد کرسکتی ہیں کہ کب وہ بیضہ ریزی کی حالت (ovulating) میں ہیں۔ اس سے تصورات کو چیلنج کیا جاتا ہے کیونکہ وہ نہیں جانتی کہ اصل وقت جماع کب ہوگا۔ تاہم دیر سے بیضہ ریزی کا تصور استقرار حمل کو ناممکن نہیں بناتا۔ بے قاعدہ بیضوی کیفیات کی خواتین کامیابی کے ساتھ حاملہ ہو جاتی ہیں۔[2] اس کے علاوہ بھی کئی جسمانی اور نفسیاتی پہلو خواتین کی تولیدی صلاحیتوں کو متاثر کرتے ہیں۔

مزید دیکھیے ترمیم

حوالہ جات ترمیم