عینی علی خان

پاکستانی صحافی اور مصنف

عینی (قرة العین )علی خان ایک پاکستانی ماڈل ، صحافی اور مصنفہ تھیں۔[1] ان کی کتاب ،" سیتا انڈر کریسنٹ مون " ، شمعون اور شسٹر کے ذریعے 2019 میں شائع کی گئی ۔ [2] ان کے کام سے پاکستان اور امریکا میں صنفی عدم مساوات اور معاشرتی عدم مساوات کو دور کیا گیا اور انھوں نے رنگ پرستی ، مذہبی ظلم و ستم ، ثقافتی امتیاز اور خواتین کے خلاف تشدد جیسے موضوعات کے بارے میں لکھا۔ [3] وہ 21 جولائی 2018 کو کراچی میں انتقال کر گئیں۔ [1]

عینی علی خان
معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1980ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
لاہور   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 21 جولا‎ئی 2018ء (37–38 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کراچی   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
طرز وفات خود کشی   ویکی ڈیٹا پر (P1196) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ صحافی ،  مصنفہ ،  ماڈل   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

کیریئر

ترمیم

عینی علی خان نے اپنے پورٹ فولیو کو مشہور فوٹو گرافر تپو جاویری کے پاس جمع کروانے کے بعد ماڈلنگ کا آغاز کیا۔ علی خان نے فیشن کے ماڈل کے طور پر کئی اعلی ڈیزائنرز اور برانڈ ناموں کے ساتھ کام کیا اور ان کا پہلا اشتہار لپٹن ٹی کے لیے تھا [4] انھوں نے ٹیلی ویژن نیٹ ورک ایم ٹی وی کے لیے ماڈل کی حیثیت سے بھی کام کیا اور پاکستانی گلوکار شہزاد رائے کے ہمراہ ایم ٹی وی کی ویڈیو سالی تو مانی نہیں میں بھی کام کیا ، جو اس وقت وائرل ہو گئی اور اسے بہت زیادہ پسند کیا گیا [5] ویڈیو شوٹ کے لیے نیویارک میں رہتے ہوئے ، انھوں نے فلم کے ہدایتکار صوفیان خان سے ملاقات کی ، ان سے شادی کی اور نیو یارک چلی گئیں۔ نیو یارک میں رہتے ہوئے ،عینی علی خان نے بطور صحافی کیریئر کا آغاز کیا۔ انھوں نے 2011 میں نیو یارک کے کولمبیا اسکول آف جرنلزم سے جرنلزم میں ماسٹر ڈگری حاصل کی [4] وہ اکثر اپنے شوہر کے ساتھ ویڈیو پروجیکٹس میں تعاون کرتی رہیں ، [4] 2012 میں ، میری کلیئر میں ان کا پیش کردہ مضمون "میلے اور خوبصورت" شائع ہوا۔ سات سال امریکا میں رہنے کے بعد ، عینی علی خان 2016 میں پاکستان واپس آئیں [6]

وفات

ترمیم

وہ 21 جولائی 2018 کو کراچی میں واقع اپنے اپارٹمنٹ میں مردہ حالت میں پائی گئیں ، جس کی وجہ اپارٹمنٹ میں لگنے والی آگ کا دھواں بتایا جاتا ہے [4]

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب "Sita under the Crescent Moon"۔ Simon and Schuster۔ اخذ شدہ بتاریخ 09 جولا‎ئی 2019 
  2. Annie Ali Khan (2012-11-01)۔ "Fair And Lovely — annie ali khan"۔ web.archive.org۔ 01 اکتوبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 جولا‎ئی 2019 
  3. Annie Ali Khan (2016-01-04)۔ "A Hindu Pilgrimage in Pakistan"۔ Roads & Kingdoms (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 جولا‎ئی 2019 
  4. ^ ا ب پ ت "Shehzad Roy Has A Heartbreaking Message At The Shocking Death Of His "Saali" Co-star Annie Ali Khan"۔ MangoBaaz (بزبان انگریزی)۔ 2018-07-23۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 اگست 2018 
  5. Annie Ali Khan (2019)۔ Sita under the Crescent Moon۔ Simon and Schuster 
  6. Quratulain Ali Khan (2016-08-31)۔ "The missing daughters of Pakistan"۔ Herald Magazine (بزبان انگریزی)۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 جولا‎ئی 2019