غدہ
غدہ (جمع: غدد اور غدود / gland) اصل میں خلیات کے ایک ایسے متخصص (specialized) مجموعے کو کہا جاتا ہے کہ جو اپنی ذاتی استقلابی ضروریات سے الگ، کسی قسم کے مادے کا یا تو اخراج کرتا ہو اور یا پھر افراز کرتا ہو۔ اسی بات کو بالفاظ دیگر یوں بھی کہہ سکتے ہیں کہ؛ غدہ ایک ایسا عضو ہے کہ جو حیوانی اجسام میں خارج کرنے کے لیے کسی قسم کے مادے یا رطوبت (جیسے کوئی انگیزہ یا دودھ پستانی وغیرہ) کی تالیف یا تخلیق کرتا ہے اور تیاری کے بعد وہ تیار شدہ مادے کو اگر خون میں شامل کرتا ہے تو ایسی صورت میں اس غدہ کو صماوی غدہ کہا جاتا ہے؛ اور اگر کوئی غدہ اپنی تیار کردہ شے کو جسمانی اجواف (cavities) یا جسم کی بیرونی سطح (جلد وغیرہ) پر نکال دیتا ہے یا خارج کردیتا ہے تو ایسی صورت میں اس غدہ کو خارجی غدہ کہا جاتا ہے۔
وجہ تسمیہ
ترمیمغدہ کا لفظ اردو میں عربی زبان سے ماخوذ ہے اور اس کی جمع غدد کی جاتی ہے جبکہ صفت کو غددی (glandular) کہا جاتا ہے۔ فارسی اور اردو میں غدہ کی جمع غدود اور صفت غدودی بھی رائج ہے، مزید یہ کہ اردو میں غدودوں کا لفظ بھی دیکھنے میں آتا ہے جس کی وجہ سے غدود (اصل میں جمع) کا لفظ غدودوں کی واحد کے ساتھ ابہام پیدا کرتا ہے اور گمان کیا جا سکتا ہے کہ یہی ابہام غدود کے بطور واحد بھی مروج ہوجانے کا سبب بنا ہوگا۔ انگریزی میں gland کا لفظ لاطینی کے glandula سے نکلا ہے جس کے معنی لوزہ (tonsil) کے ہوتے ہیں۔
اقسام
ترمیمتشریحی اعتبار سے غدود کو دو اہم اقسام میں تقسیم کیا جاتا ہے۔
- صماوی غدود (endocrine glands) -- یہ بے قناتی غدود ہوتے ہیں جو اپنا مادہ براہ راست اپنی سطح (خون) میں نکالتے ہیں۔
- خارجی غدود (exocrine glands) -- یہ قناتی غدود ہوتے ہیں جو اپنا مادہ قنات یا نالی کے ذریعہ سے نکالتے ہیں۔ ان کی تین اقسام ہوتی ہیں