غزالہ کیفی

پاکستانی اداکارہ

غزالہ کیفی (نجم) ایک پاکستانی اداکارہ ہیں۔ [1] وہ ڈراموں لیکن، قصہ مہربانو کا ، رسم، عشق لا اور صنف آہن میں اپنے کرداروں کے لیے جانی جاتی ہیں۔ [2][3]غزالہ شادی شدہ ہیں اور ان کے دو بیٹے ہیں اور ان کا ایک بیٹا سب کیفی ایک رپورٹر ہے۔ [4] غزالہ نے غریبوں کی مدد کے لیے فاؤنڈیشن آف یوتھ کے نام سے ایک فاؤنڈیشن بھی قائم کی۔ [5] پاکستان میں کووڈ-19 وبائی امراض کے دوران میں انھیں اور ان کے شوہر میں کووڈ -19 کی تشخیص ہوئی تھی اور وہ قرنطینہ میں چلے گئے تھے پھر وہ اور ان کے شوہر 23 جون 2020ء کو کورونا وائرس سے صحت یاب ہوئے [4]

غزالہ کیفی
معلومات شخصیت
پیدائش 17 اپریل 1960ء (64 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
پیشہ ادکارہ   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
IMDB پر صفحہ  ویکی ڈیٹا پر (P345) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ابتدائی زندگی

ترمیم

غزالہ 1960ء میں 17 اپریل کو کراچی، پاکستان میں پیدا ہوئیں۔ [5] انھوں نے جامعہ کراچی سے اپنی تعلیم مکمل کی۔ [5]

عملی زندگی

ترمیم

غزالہ نے 1970ء کی دہائی میں پی ٹی وی پر اداکاری کا آغاز کیا۔ [6] انھیں قاسم جلیل نے ٹیلی ویژن میں اداکاری کی ترغیب دی اور فاطمہ ثریا بجیا نے انھیں ڈراموں میں کام دیا۔ [7][8] وہ شمع، ٹیپو سلطان: دی ٹائیگر لارڈ، انا، ہوائیں، عروسہ اور براہیم کی تلاش میں اپنے کرداروں کے لیے مشہور تھیں۔ [9][10] وہ ڈراموں یہ بھی کسی کی بیٹی ہے، جانے کیوں، چین آئے نا، رسم، رشتے محبتوں کے اور لیکن میں بھی نظر آئیں۔ [11][12][13] غزالہ فلم آرٹیکل 370 میں میر کی ماں کے روپ میں بھی نظر آئیں۔ [14] اس کے بعد سے وہ ڈراموں عشق لا، قصہ مہربانو کا اور صنف آہن میں نظر آئیں۔ [15][16][17]

اپنے ایک ٹی وی انٹرویو میں انھوں نے کہا، فلم آئینہ کی آفر ہوئی مگر شوہر نے اجازت نہیں دی، فاطمہ ثریا بجیا نے شمع ڈراما کے لیے خود آکر بات کی۔

ذاتی زندگی

ترمیم

غزالہ شادی شدہ ہیں اور ان کے دو بیٹے ہیں اور ان کا ایک بیٹا سب کیفی ایک رپورٹر ہے۔ [4] غزالہ نے غریبوں کی مدد کے لیے فاؤنڈیشن آف یوتھ کے نام سے ایک فاؤنڈیشن بھی قائم کی۔ [5] پاکستان میں کووڈ-19 وبائی امراض کے دوران میں انھیں اور ان کے شوہر میں کووڈ -19 کی تشخیص ہوئی تھی اور وہ قرنطینہ میں چلے گئے تھے پھر وہ اور ان کے شوہر 23 جون 2020ء کو کورونا وائرس سے صحت یاب ہوئے [4]

فلموگرافی

ترمیم

ٹیلی ویژن

ترمیم
سال عنوان کردار نیٹ ورک
ا1976ء شمع شمع [18]
1983ء بارش کی تلاش آپا جی
1984ء انا رشنہ [19]
ا1993ء سر جی ہاں، کوئی سر خود
1994ء عروسہ انجم پاکستان ٹیلی ویژن نیٹ ورک [20][21]
1997ء ٹیپو سلطان: ٹائیگر لارڈ ملکہ فاطمہ فخر النساء پاکستان ٹیلی ویژن نیٹ ورک
1997ء ہوائیں شہناز پاکستان ٹیلی ویژن نیٹ ورک [22][23]
2010ء رشتے محبتوں کے سدرہ ہم ٹی وی[24]
2010ء زنجیر اے نا رسنا جیو ٹی وی
2010ء یہ بھی کسی کی بیٹی ہے پریوش کی ماں ہم ٹی وی
2011ء کچھ میٹھا ہو جائے عمی جی
2012ء ناشتے ود بشری انصاری خود جیو نیوز
2014ء رسم اسما جیو ٹی وی
2014ء جانے کیوں تمام مالکان کے مالک کی ماں اے آر وائی ڈیجیٹل
2017ء غریب زادی حنسہ ایک پلس[25]
2017ء لیکن نغمہ ایک پلس
2021ء قصہ مہر بانو کا غزالہ ہم ٹی وی[26][27]
2021ء اسٹار اینڈ اسٹائل خود پی ٹی وی ہوم
2021ء عشق لا ستوت ہم ٹی وی[28]
2021ء صنف آہن رابعہ کی ماں اے آر وائی ڈیجیٹل

ٹیلی فلم

ترمیم
سال عنوان کردار
1988ء عید ٹرین نازیہ
سال عنوان کردار
2020ء آرٹیکل 370 میر کی والدہ [29]

ایوارڈز اور نامزدگی

ترمیم
سال ایوارڈ قسم نتیجہ عنوان حوالہ
1986 چھٹا پی ٹی وی ایوارڈ بہترین اداکارہ نامزد انا

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Teasers out: Ahsan Khan & Mawra Hocane reunite in 'Qissa Meherbano Ka'"۔ Something Haute۔ اگست 5, 2021 
  2. "Why don't we have hit TV serials like Ankahi anymore? Writers weigh in"۔ Images.Dawn۔ اکتوبر 21, 2021 
  3. "'Qissa Meherbano Ka': A Story About Family, Lies, Love And Deceit"۔ Galaxy Lollywood۔ اگست 10, 2021۔ 10 اگست 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 مارچ 2022 
  4. ^ ا ب پ ت "Veteran actress Ghazala Kaifee recovers from coronavirus"۔ Oyeyeah۔ جنوری 26, 2021 
  5. ^ ا ب پ ت "Ghazala Kaifee"۔ 24 فروری 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 2 جنوری 2021 
  6. "It's a condensed version of my personal diary, says PTV's Khwaja Najamul Hassan about his book"۔ Images.Dawn۔ ستمبر 3, 2021 
  7. "Remembering the game-changing women of Pakistan"۔ BOL News۔ مارچ 4, 2022۔ 07 مارچ 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 26 مارچ 2022 
  8. "The changing face of Pakistani dramas"۔ Daily Times۔ جولائی 29, 2021 
  9. "The importance of adapting the written word"۔ The News International۔ دسمبر 4, 2021 
  10. Globe, Volume 8۔ International relations۔ صفحہ: 98 
  11. The Herald, Volume 26, Issues 4-6۔ Pakistan Herald Publications۔ صفحہ: 146 
  12. "Best Pakistani Dramas of All Time"۔ Masala۔ جون 1, 2021 
  13. Pakistan Television Drama and Social Change: A Research Paradigm۔ University of Karachi۔ صفحہ: 202 
  14. "STREAMING: BORDER SHORTS"۔ Dawn News۔ فروری 10, 2021 
  15. "Mawra Hocane and Ahsan Khan reunite in new drama Qissa Meherbano Ka"۔ Images.Dawn۔ نومبر 14, 2021 
  16. The Herald, Volume 26, Issues 4-6۔ Pakistan Herald Publications۔ صفحہ: 140 
  17. "Mawra Hocane to cast opposite Ahsan Khan for 'Qissa Meherbano Ka'"۔ Mag – The Weekly۔ نومبر 7, 2021 
  18. "Shama"۔ 7 مارچ 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 14 مارچ 2021 
  19. "اظہارقاضی کی 12ویں برسی 24 دسمبر کو منائی جائے گی"۔ Daily Pakistan۔ جنوری 22, 2021 
  20. "Uroosa"۔ 12 مئی 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 27 مئی 2021 
  21. Accessions List, South Asia, Volume 13, Issues 1-6۔ Library of Congress. Library of Congress Office, New Delhi۔ صفحہ: 648 
  22. "Hawain"۔ 3 جولائی 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 19 جولائی 2021 
  23. The Herald, Volume 26, Issues 4-6۔ Pakistan Herald Publications۔ صفحہ: 144 
  24. "Rishtay Mohabbaton Kay"۔ 2 اگست 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 22 اگست 2021 
  25. "نجی چینل کا سوپ غریب زادی کامیابی سے آن ائیر ہوگا"۔ Daily Pakistan۔ اپریل 28, 2021 
  26. "Qissa Meherbano Ka (The Story of Meherbano): A Directorial Mess"۔ Youlin Magazine۔ نومبر 28, 2021 
  27. "Ahsan Khan shares details about his upcoming drama 'Qissa Meherbano Ka'"۔ Something Haute۔ دسمبر 2, 2021 
  28. "ڈراما سیریل'عشق لا'نے شائقین کے دل جیت لئے"۔ Daily Pakistan۔ دسمبر 6, 2021 
  29. "SPOTLIGHT: THE LONG AND SHORT OF SEE PRIME"۔ The Express Tribune۔ ستمبر 18, 2021 

بیرونی روابط

ترمیم