غضیف بن حارث آپ ثمالی اور شامی صحابی ہیں۔
غضیف بن حارث کا شجرہ نسب یہ ہے۔ ابو اسماء غضيف بن الحارث زنیم الثمالی اور کہا گیاالسكونی اوربعض ازدی کہتے ہیں۔ کنیت ابو اسماء ہے[1] ان کا شماراہل حمص میں ہے۔سب لوگ اس بات پر متفق ہیں کہ یہ ثمالی ہیں پس یہ ازدی بھی ہوں گے کیونکہ ثمالہ قبیلۂ ازد کی ایک شاخ ہے اوربعض لوگ ان کا نام غطیف بیان کرتے ہیں حضور انور کے زمانہ میں پیدا ہوئے،حضور سے بیعت کی بعض لوگوں نے آپ کو تابعی کیا مگر قوی یہ ہے کہ آپ صحابی ہیں۔ علاء بن یزید ثمالی نے غضیف سے روایت کی ہے کہ وہ کہتے تھے کہ میں بچہ تھاانصارکے (باغوں میں جاکران کے) چھوہارے کے درختوں پر ڈھیلہ پھینکاکرتاتھاپس وہ لوگ مجھے رسول خداصلی اللہ علیہ وسلم کے پاس پکڑکرلے گئے حضرت نے میرے سرپر ہاتھ پھیرااورفرمایاکہ جو چھوہارہ تم کو گراہوامل جائے اس کو کھالیاکرواوردرخت پرڈھیلہ نہ ماراکرو۔ان کا تذکرہ تینوں (ابن مندہ ابو نعیم ابن عبد البر) نے لکھاہے۔[2]

حوالہ جات

ترمیم
  1. أسد الغابہ المؤلف:، عز الدين ابن الأثير الناشر: دار الفكر - بيروت
  2. اسد الغابہ جلد1صفحہ 784حصہ ہفتم مؤلف: ابو الحسن عز الدين ابن الاثير ،ناشر: المیزان ناشران و تاجران کتب لاہور