حضرت پیر غلام حبیب نقشبندی (2 دسمبر 1904- 21 ستمبر 1989ء) نقشبندی سلسلہ کے ایک پاکستانی اسلامی سکالر تھے۔[1][2]

غلام حبیب نقشبندی
معلومات شخصیت
پیدائش 2 دسمبر 1904ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وادی سون سکیسر   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
تاریخ وفات 21 ستمبر 1989ء (85 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت پاکستان   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
استاذ عبیداللہ سندھی ،  احمد علی لاہوری   ویکی ڈیٹا پر (P1066) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ عالم   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

حبیب 1904ء میں موضع کورڈھی وادی سون، سکیسر، ضلع خوشاب میں پیدا ہوئے۔ آپ نے ابتدائی تعلیم میں قاری قمر الدین سے حفظ قرآن مکمل کیا۔ انھوں نے دورہ حدیث اور تفسیر کی کتابیں شیخ الحدیث مولانا سید امیر فاضل دیوبند سے حاصل کیں۔ آپ نے 1942ء میں حرم کعبہ میں مولانا عبید اللہ سندھی سے تفسیر قرآن کے اہم رموز سیکھے۔ اس کے علاوہ تفسیر میں آپ نے نامور مفسر اور قرآنی علوم کے ماہر مولانا حسین علی واں بچھراں اور شیخ التفسیر مولانا احمد علی لاہوری سے علم سیکھنے کا شرف حاصل کیا۔ 1951ء میں چکوال میں مستقل سکونت اختیار کی اور ایک جامع مسجد میں درس و تدریس کا آغاز کیا۔ رفتہ رفتہ عقیدت مندوں کا ہجوم اور قافلہ بڑھتا گیا۔ کچھ عرصہ بعد انھوں نے دار العلوم حنفیہ کے نام سے ایک دینی مدرسہ شروع کیا۔[3]

مولانا پیر غلام حبیب نے 1953ء کی تحریک ختم نبوت میں بے مثال کردار ادا کیا۔ اس نے اہل علاقہ کو توہین رسالت قادیانیت سے آگاہ کیا اور طویل عرصہ جیل میں گزارا۔[3]

ان کا انتقال جمعرات 21 ستمبر 1989ء کو ہوا۔ نماز جنازہ میں دنیا بھر سے علما، مشائخ، شیوخ، سیاست دانوں، ڈاکٹروں، پروفیسروں اور عام مسلمانوں نے شرکت کی۔ بعد میں ان کے صاحبزادہ اور ممتاز عالم دین مولانا عبد الرحمٰن قاسمی کی دستاربندی ہوئی اور اپنے باپ کے جانشین بنے۔[3]

حوالہ جات

ترمیم
  1. "حضرت حافظ غلام حبیب نقشبندیؒ | ابوعمار زاہد الراشدی"۔ zahidrashdi.org 
  2. "Khanqah-e-Habibiya/Biography"۔ www.khanqah-e-habibiya.com۔ 07 مارچ 2022 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 07 مارچ 2022 
  3. ^ ا ب پ "پیرِ طریقت مولانا حافظ غلام حبیب نقشبندیؒ - مولانا ضیاء الرحمٰن فاروقی"۔ alsharia.org