ابوقاسم عیسیٰ الفائز بامرللہ دولت فاطمیہ کا تیرواں خلیفہ 549ھ تا 555ھ

فائز بدين اللہ
معلومات شخصیت
پیدائش 31 مئی 1149ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
قاہرہ   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 23 جولا‎ئی 1160ء (11 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
قاہرہ   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وجہ وفات مرگی   ویکی ڈیٹا پر (P509) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
والد ابو منصور اسماعیل الظافر لاعداء اللہ   ویکی ڈیٹا پر (P22) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
خاندان فاطمی   ویکی ڈیٹا پر (P53) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
دیگر معلومات
پیشہ سیاست دان   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ظافر کے قتل کے بعد قاتل عباس نے اس کے کمسن بیٹے فائز کو 945ھ میں خلیفہ بنایا۔ فایز کی کم سنی کی وجہ سے عباس ہی حقیقی حاکم تھا۔ چونکہ اس کی گردن پر ظافر کا خون تھا اس لیے خلیفہ کے اکثر رشتہ دار اس کے دشمن ہو گئے اور اس کے جور و ظلم کی اطلاع طلائع بن رزیک کو دی جو منیہ کا والی تھا ۔

طلائع کو یہ ملی تو وہ فوراً قاہر روانہ ہوا۔ اس کی آمد کی اطلاع عباس کو مل گئی۔ وہ شام فرار ہو گیا۔ ظافر کی بہن نے اس کے فرار کی اطلاع صلیبیوں کو دی اور ان سے وعدہ کیا اگر اس کا کام تمام کر دیں گے تو انھیں انعام دیا جائے۔ انعام کے لالچ میں انھوں نے عباس کے بیٹے نضر کو مار دیا اور عباس کو ایک پنجرے میں قید کر کے قاہرہ بھیج دیا جہاں 551ھ میں سولی پر چڑھا دیا گیا ۔

طلائع نے انتظامی امور پر توجہ دی۔ فائز کاوجود برائے نام تھا اور صرف چھ سال زندہ رہا اور گیارہ برس کی عمر میں صرع کی شکایت سے انتقال ہوا ۔[1]

مزید دیکھیے ترمیم

ماقبل  فاطمی خلافت
1154–1160
مابعد 

حوالہ جات ترمیم

  1. ڈاکٹر زاہد علی۔ تاریخ فاطمین مصر