فرسودگی (انگریزی: burnout) علمِ نفسیات کی ایک اصطلاح ہے جس سے مراد طویل المدتی تھکن اور کام کی طرف دلچسپی میں کمی ہونا ہے۔ گمان کیا جاتا ہے کہ یہ پیشہ وارانہ دباؤ (مثلاً کام کی کثرت) کی شدت کا نتیجہ ہوتا ہے۔ البتہ، ایسے شواہد بھی موجود ہیں کہ اس کے کئی اسباب ہوتے ہیں اور انسانی مزاج و رغبت سے متعلق عوامل اہم کردار ادا کرتے ہیں۔ وسیع تر شہرت کے باوجود، فرسودگی کو کوئی علاحدہ عارضہ قرار نہیں دیا جاتا۔

اصطلاح ترمیم

فرسودگی دراصل انگریزی اصطلاح برن آؤٹ (burnout) کا متبادل ہے۔ برن آؤٹ کی اصطلاح معنوی لحاظ سے جیٹ اور راکٹ انجنوں کے غیر فعال ہوجانے کی حرکت کو بیان کرتی ہے۔[1] سائنس دانوں نے 1960ء کی دہائی میں پہلی بار برن آؤٹ کی اصطلاح منشیات استعمال کرنے کے شدید اثرات بیان کرنے کے لیے استعمال کی۔ تاہم اس اصطلاح کو مقبولیت ہربرٹ فریڈنبرگر (انگریزی: Herbert Freudenberger) سے ملی جو نیو یارک کا ایک ماہرِ نفسیات تھا۔ اُس نے اس اصطلاح کو اپنی حالت بیان کرنے کے لیے استعمال کیا۔ دن میں بحیثیت ماہرِ نفسیات کُل وقتی کام کرنے کے ساتھ ساتھ، رات میں منشیات کے عادی مریضوں کے علاج کے لیے اُس نے اپنی خدمات رضاکارانہ طور پر پیش کیں۔ مسلسل کام کے باعث اپنی شخصیات میں رونما ہونے والی تبدیلیوں کو اُس نے 1973ء میں ایک پیشہ وارانہ نفسیاتی رسالے میں برن آؤٹ کی اصطلاح سے ظاہر کیا۔[2] 1974ء میں ہربرٹ فریڈنبرگر اور جیرالڈائن رچلسن نے اپنی کتاب ’’Burnout: The High Cost of High Achievement‘‘ (اردو: ’’فرسودگی: گراں قدر کاموں کی گراں قیمت‘‘) میں انسانی زندگی پر اس اصطلاح کا اطلاق کیا۔ اُنھوں نے فرسودگی کو ترغیب یا محرک کے خاتمے کے طور پر بیان کیا، خصوصاً جب کسی شخص کی ایک مقصد یا رشتے کے تعلق سے مطلوبہ نتائج حاصل کرنے کی کوشش ناکام ہو جائے۔[1]

اُردو زبان میں اس موضوع پر تحقیقی کام نہ ہونے کے باعث، برن آؤٹ کی متبادل کوئی اُردو اصطلاح موجود نہیں۔ جامعہ کراچی میں ماسٹرز کی سطح پر ایک تحقیقی مقالے میں ’’تکان‘‘ کی اصطلاح استعمال کی گئی۔[3] تاہم لفظ ’’تکان‘‘ کے عمومی رائج معانی کے پیشِ نظر برن آؤٹ کی متبادل اُردو اصطلاح فرسودگی زیادہ مناسب معلوم ہوتی ہے۔ اُردو لغت کے مطابق:

(ادبیات) کثرتِ استعمال سے کسی لفظ، ترکیب یا خیال کا اپنے اثرِ تازگی سے محروم ہوجانا۔۔۔۔۔ تازگی اور ندرت سے محروم ہوجانا ادبیات کی اصطلاح میں فرسودگی کہلاتا ہے۔ [4]

فارسی زبان میں اسے فرسودگیِ شغلی یا کارزَدگی کہا جاتا ہے۔

حوالہ جات ترمیم

  1. ^ ا ب ایلیسن بوٹے (2010ء)۔ ’’Setting Boundaries with Your Aging Parents: Finding Balance Between Burnout and Respect‘‘، آئی ایس بی این: 9780736938594، صفحہ: 8، ہارویسٹ ہاؤس پبلشرز، اوریگن، امریکا۔
  2. سیوئن پیڈرسن (1998ء)۔ ’’Teacher Burn-out in America آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ oveerik.net (Error: unknown archive URL)‘‘۔ تحقیقی مقالہ۔ صفحہ: 18۔ شعبۂ انگریزی، دی نارویجین یونیورسٹی آف سائنس اینڈ ٹیکنالوجی۔
  3. محمد عمار ضیا (2012ء)۔ ’’جامعہ کراچی کے اساتذہ میں تکان کے اسباب کا تحقیقاتی مطالعہ‘‘۔ تحقیقی مقالہ برائے ماسٹرز، شعبۂ تعلیم، جامعہ کراچی۔
  4. اُردو لغت (تاریخی اُصول پر)۔ جلد سیزدہم (13)۔ صفحہ: 893۔ اُردو لغت بورڈ (ترقیِ اُردو بورڈ)، کراچی۔