فرینک چیسٹر (پیدائش:20 جنوری 1895ء)|(انتقال:8 اپریل 1957ء) پہلی جنگ عظیم سے پہلے مختصر طور پر انگریز اول درجہ کرکٹ کھلاڑی تھے ۔ 1917ء میں فعال سروس میں بازو کھونے کے بعد وہ 31 سال تک ٹیسٹ کرکٹ امپائر رہے۔ وزڈن نے اپنے تعزیتی بیان میں کہا کہ انھوں نے "امپائرنگ کو اس سے اونچے درجے تک پہنچایا جو کرکٹ کی تاریخ میں کبھی نہیں جانا جاتا تھا"۔ [1] چیسٹر نے 1924ء سے 1955ء تک 48 ٹیسٹ کھیلے جو اس وقت عالمی ریکارڈ تھا۔ یہ ریکارڈ بعد میں ڈکی برڈ نے پاس کیا۔ [2] اپنے بعد کے بیشتر سالوں میں اس نے پیٹ کے السر کا تجربہ کیا، ایک تکلیف دہ شکایت جس نے ایک غضب ناک غصہ پیدا کیا جس نے اس کے کیریئر کے اختتام کی طرف اس کی فیصلہ سازی کو متاثر کیا۔ ای ڈبلیو سوانٹن نے اسے "تقریباً اتنا ہی غلط قرار دیا جتنا کہ ایک آدمی اپنے پیشے میں ہو سکتا ہے"۔ [3]

فرینک چیسٹر
ذاتی معلومات
مکمل نامفرینک چیسٹر
پیدائش20 جنوری 1895(1895-01-20)
بوشے، ہارٹفورڈشائر، انگلینڈ
وفات8 اپریل 1957(1957-40-80) (عمر  62 سال)
بوشے, ہارٹفورڈشائر, انگلینڈ
بلے بازیبائیں ہاتھ کا بلے باز
گیند بازیبائیں ہاتھ کا اسپن گیند باز
حیثیتامپائر
ملکی کرکٹ
عرصہٹیمیں
1912–1914وورسٹر شائر
امپائرنگ معلومات
ٹیسٹ امپائر48 (1924–1955)
کیریئر اعداد و شمار
مقابلہ فرسٹ کلاس
میچ 55
رنز بنائے 1,773
بیٹنگ اوسط 23.95
100s/50s 4/4
ٹاپ اسکور 178*
گیندیں کرائیں 5,143
وکٹ 81
بالنگ اوسط 31.61
اننگز میں 5 وکٹ 2
میچ میں 10 وکٹ 0
بہترین بولنگ 6/43
کیچ/سٹمپ 25/–
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو، 29 ستمبر 2009

انتقال

ترمیم

اپنے آخری ٹیسٹ میچ میں امپائرنگ کرنے کے دو سال بعد چیسٹر 8 اپریل 1957ء کو اپنی پیدائش کے قصبے بوشے، ہارٹفورڈشائر میں انتقال کر گئے۔ ان کی عمر 62 سال تھی۔

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. Wisden 1958, Obituaries in 1957
  2. "Immovable object, irresistible force"۔ ESPN Cricinfo۔ اخذ شدہ بتاریخ 30 جولا‎ئی 2019 
  3. EW Swanton, Cricketers of my time, 2000, pp. 25–26