فضل اکبر
فضل اکبر (1903ّ) 4 جون 1968ء سے 17 نومبر 1968ء تک 5 ماہ کے لیے پاکستان کے چھٹے چیف جسٹس رہے۔ انہوں نے سینٹ زیویئر کالج کلکتہ ہندوستان سے آرٹس میں گریجویشن کیا۔ انہوں نے کلکتہ یونیورسٹی سے قانون میں گریجویشن کیا اور انہیں 1930ء میں لنکنز ان لندن سے بار میں بلایا گیا۔
فضل اکبر | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | 18 نومبر 1903ء کولکاتا |
||||||
وفات | 27 دسمبر 1971ء (68 سال) لاہور |
||||||
شہریت | پاکستان برطانوی ہند |
||||||
مناصب | |||||||
منصف اعظم پاکستان | |||||||
برسر عہدہ 4 جون 1968 – 17 نومبر 1968 |
|||||||
| |||||||
عملی زندگی | |||||||
مادر علمی | جامعہ کلکتہ | ||||||
پیشہ | منصف | ||||||
ملازمت | جامعہ کلکتہ | ||||||
درستی - ترمیم |
انہوں نے 1931ء میں فورٹ ولیم ہائی کورٹ میں بطور وکیل اپنے کیریئر کا آغاز کیا۔ 1931 سے 1943 ءتک انہوں نے کلکتہ یونیورسٹی میں فقہ بھی پڑھایا۔ 1943ء میں انہیں ڈسٹرکٹ اینڈ سیشن جج مقرر کیا گیا، جس عہدے پر انہوں نے 1946ء تک کام کیا۔
تقسیم ہند کے بعد وہ محکمہ عدالتی اور رجسٹرار مشرقی پاکستان ہائی کورٹ کے خصوصی افسر بن گئے۔ 1949ء میں انہیں مشرقی پاکستان کی ہائی کورٹ کے جج کے طور پر ترقی دی گئی۔ جسٹس فضل اکبر کو 1950ء میں ریلوے ٹریبونل کے چیئرمین اور 1954ء میں یونیورسٹی کمیشن کے چیئرمین کے طور پر تعینات کیا گیا تھا۔
مئی 1960ء میں انہیں سپریم کورٹ آف پاکستان میں ترقی دی گئی۔ جسٹس فضل اکبر 4 جون 1968ء کو ڈاکٹر جسٹس ایس اے رحمان کی جگہ لینے والے پاکستان کے چھٹے چیف جسٹس بنے۔ وہ 17 نومبر 1968 ءکو ریٹائر ہوئے۔