خواجہ فضل حسین للہی سلسلہ چشتیہ کے ولی کامل تھے۔ آپ کو خواجہ محمود تونسوی اور خواجہ حامد تونسوی نے خلافت سے نوازا تھا۔

خواجہ فضل حسین للہی
ذاتی
پیدائش
وفات(1350ھ بمطابق 1931ء)
مذہباسلام
والدین
سلسلہچشتیہ
مرتبہ
مقامللہ شریف تحصیل پنڈ دادنخان جہلم
پیشروناصر الدین للہی
جانشیننظام الدین للہی


تعارف

ترمیم

خواجہ فضل حسین للہی کی ولادت للہ شریف تحصیل پنڈ دادنخان ضلع جہلم میں ہوئی۔ آپ کے والد بزرگوار کا نام خواجہ حافظ ناصر الدین للہی تھا۔ آپ کے والد بزرگوار اپنے وقت کے بلند پایہ ولی کامل تھے۔

سلسلہ نسب

ترمیم

خواجہ فضل حسین للہی کا سلسلہ نسب حضرت تمیم انصاری تک کچھ یوں ہے۔

  • فضل حسین بن ناصر الدین [1] بن فیض بخش بن عبد الحفيظ بن محمد اعظم بن مولانا کلیم اللہ بن الله جوايا بن محمد اسماعیل بن محمد دین بن علاؤ الدین بن سانسرا بن سادا بن چیلا بن خضر بن مینو بن کالا بن شیہان جہجن بن محمد مقیم بن واگھر بن اللہ بزرگ بن ذوعلم بن طاقی بن عمر بن رطب بن عبد اللہ بن نذر بن طاقی بن رطب بن عبد اللہ بن نذر بن حارث بن عبد الرحمن بن کلیہ بن سامع بن عصمت بن محر بن نوفل بن محرم بن موسی بن حرب بن طاقی بن حضرت تمیم انصاری رضی الله تعالی عنہ [2]

تعلیم

ترمیم

خواجہ فضل حسین للہی نے ابتدائی تعلیم استاذ العلماء مولانا غلام محمد للہی خلیفہ خواجہ شمس العارفین شمس الدین سیالوی سے حاصل کی۔ آپ نے منطق و فلسفہ کی کتابیں مولانا محمد رفیق تلمیذ مولوی رشید گنگوی سے پڑھیں۔ اس کے بعد آپ نے بقیہ تعلیم امرتسر کے علما سے حاصل کی۔

بیعت و خلافت

ترمیم

علوم ظاہری کی تکمیل کے بعد خواجہ فضل حسین خواجہ الله بخش تونسوی کے دست حق پرست پر شرف بیعت سے مشرف ہوئے۔ والد گرامی حافظ خواجہ ناصر الدین للہی کے وصال کے بعد خواجہ محمود تونسوی اور خواجہ حامد تونسوی نے تونسہ شریف میں علما کرام اور مشائخ عظام کے ایک بہت بڑے اجتماع میں آپ کوخرقہ خلافت اور اجازت بیعت سے سرفراز فرمایا۔

زیارات مقامات مقدسہ

ترمیم

خواجہ فضل حسین للہی نے حصول خلافت کے بعد مشائخ عظام سلسلہ عالیہ چشتیہ کے مزارات کی زیارت کے لیے اپنے خدام کے ہمراہ ہندوستان کا سفر کیا۔ آپ پہلے تونسہ شریف زیارت کے لیے گئے۔ تونسہ شریف سے مہارشریف تشریف لے گئے۔ مہار سے آپ پاکپتن تشریف لے گئے۔ آپ پاکپتن سے دہلی تشریف لے گئے۔ دہلی میں خواجگان کے مزارات پر معتکف رہ کر اکتساب فیض کرتے رہے۔ آپ دلی سے اجمیر شریف تشریف لے گئے۔ خواجہ معین الدین حسن سنجری چشتی اجمیری کے مزار پر معتکف رہ کر فیض باطنی حاصل کیا۔ اجمیر شریف کے بعد اپنے وطن للہ شریف واپس تشریف لے آئے۔

رشد و ہدایت

ترمیم

زیارات مقدسہ سے واپس تشریف لانے کے بعد خواجہ فضل حسین للہی نے اپنے بزرگوں کے قائم کردہ دینی مدرسہ کی طرف توجہ دی۔ آپ نے اس مدرسہ کو نئے سرے سے منظم کر کے علوم ظاہری کا مرکز بنایا۔ مدرسہ کی تکمیل کے بعد آپ طلبہ کی تعلیم میں مصروف ہو گئے۔ آپ سے بہت سے علما اور مشائخ عظام نے اکتساب فیض حاصل کیا۔

وصال

ترمیم

خواجہ فضل حسین للہی کا وصال 1350ھ بمطابق 1931ء کو للہ شریف میں ہوا۔ آپ کا مزار موضع للہ شریف تحصیل پنڈ دادنخان ضلع جہلم میں مرجع خلائق ہے۔

اولاد

ترمیم

خواجہ فضل حسین للہی کی اولاد میں تین صاحبزادے تھے جن کے نام یہ ہیں۔

  1. مولانا حافظ خواجہ نظام الدین للہی (سجادہ نشین)
  2. مولانا حافظ خواجہ محمد سعید للہی
  3. مولانا حافظ محمد اکرم للہی [3]

حوالہ جات

ترمیم
  1. تذکرہ اولیائے پوٹھوہار مولف مقصود احمد صابری صفحہ 599
  2. تذکرہ اولیائے پوٹھوہار مولف مقصود احمد صابری صفحہ 592
  3. تذکرہ اولیائے پوٹھوہار مولف مقصود احمد صابری صفحہ 599 ، 600