فقہ البیوع
فقہ البیوع پاکستانی دیوبندی عالم محمد تقی عثمانی کی لکھی ہوئی فقہ پر ایک کتاب۔ یہ کتاب خرید وفروخت کے احکام سے متعلق عربی زبان میں لکھی جانے والی اہم کتب میں سے ہے ۔ اس میں خرید و فروخت متعلق مسائل جدیدہ کا مذاہب اربعہ کی روشنی میں جائزہ پیش کیا گیا ہے ۔ کتاب دو جلدوں اور بارہ مباحث پر مشتمل ہے ۔ اس کے ١٢٥٨ صفحات ہیں ۔ جلد اول کی پانچ اور جلد دوم کی سات ابحاث ہیں ۔ مبحث اول کے دوابواب ہیں جن میں بیچ کی تعریف ، ارکان اور ایجاب و قبول سے متعلقہ احکام بیان کیے گئے ہیں ۔ دوابواب پر مشتمل مبحث ثانی متعاقدین کے احکام و مسائل کا احاطہ کیے ہوئے ہے ۔ مبحث ثالث مبیع اور ثمن کے احکام سے متعلق ہے ۔ مبحث چہارم کے ٤ ابواب ہیں ۔ مبحث پنجم کے ٢ ابواب میں بیچ حال ، بیچ مؤجل ، بیچ سلم اور بیع استصناع کے احکام مذکور ہیں ۔ مبحث ششم میں مرابحہ ، تولیہ اور وضعیہ کے مسائل ٣ ابواب میں بیان کیے گئے ہیں ۔ مبحث ہفتم مقائضہ ، بیچ میں رہا اور بیچ صرف کی توضیح سے متعلق ہے ۔ مبحث ہشتم کے ٦ ابواب ہے جن میں بیچ میں خیار ، بیچ باطل ، فاسد ، موقوف اور مکروہ کے احکام مذکور ہیں ۔ مبحث نم بیع الحاضر للبادی ، تلقی الجلاب ، احتکار اور تسعیر کے مسائل کی توضیح سے متعلق ہے ۔ مبحث د ہم مال حرام ، گیار ہواں مبحث ایراد واستبر اد اور بارھواں مبحث اقالہ کے احکام پر مشتمل ہے ۔ کتاب کے آخر میں فہرست مصادر اور مصطلحات دی گئی ہے ۔ مجلد وخو بصورت سر ورق سے مزین یہ کتاب مکتبہ معارف القرآن کراچی سے ١٤٣٦ھ میں شائع ہوئی ہے ۔[1]
مصنف | محمد تقی عثمانی |
---|---|
ملک | پاکستان |
زبان | اردو |
موضوع | فقہ |
مزید دیکھیے
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ ظل ھما (جنوری۔ جون ٢٠١٩)۔ "مفتی محمد تقی عثمانی کی معروف تصانیف و تالیفات کا تعارفی جائزہ"۔ راحت القلوب۔ ٣ (١): ٢١٠۔ 28 جنوری 2021 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ ٢٤ جنوری ٢٠٢٢