فقہ اکبر
فقہ اکبر ایسا علم جس میں اعتقادات حقہ کا علم ہو اسے فقہ اکبر اس لیے کہتے ہیں کہ اس کے بغیر بدنی اور ظاہری اعمال بھی راٗئیگاں چلے جاتے ہیں[1] اس علم میں اصول الدین اور عقائد پر بحث کی جاتی ہے اور انہی عقائد بیان کرنے کے لیے امام ابو حنیفہ نے فقہ الاکبر لکھی اور سب سے پہلے یہ اصطلاح بھی انھوں نے استعمال کی کیونکہ عقیدہ اصل دین ہے۔[2] علوم دو اقسام کے ہیں علم اصول الدین یہ فقہ اکبر کہلاتے ہیں اور علم فروع الدین یہ فقہ اصغر کہلاتے ہیں علم اصول الدین یہ علم العقائد کا علم ہے جس میں اللہ تعالیٰ اس کی اسماء و صفات اور افعال کا علم ہے اسے علم الاکبر اور فقہ الاکبر کہا جاتا ہے جبکہ دوسری فقہ فرائض پر بحث کرتی ہے اس علم میں امر، نہی ،حلال اور حرام پر بحث کی جاتی ہے اسے علم الاصغر اور فقہ الاصغر کہتے ہیں
یہ اصطلاح بہت پرانی ہے جبکہ فقہ الاکبر جو امام ابو حنیفہ نے تحریر کی 40،50 صفحات پر مشتمل ہے جبکہ فقہ الاصغر ہزاروں صفحات پر مشتمل ہے۔