فلس سپیرا (18 اکتوبر 1943 – 11 مارچ 2008) جنوبی افریقہ سے تعلق رکھنے والی بیلے رقاصہ تھیں جنھوں نے انگلینڈ میں رائل بیلے سے اپنے کیریئر کا آغاز کیا۔وہ ایک پیشہ ور کمپنی "کیپ پرفارمنگ آرٹس بورڈ" کے ساتھ مرکزی بیلے رقاصہ (prima ballerina) کی حیثیت سے اٹھائیس سال تک منسلک رہیں۔ 1984 میں انھیں جنوبی افریقہ کی پہلی مرکزی بہترین بیلے رقاصہ (Prima Ballerina Assoluta) کا خطاب دیا گیا ۔ [2]

فلس سپیرا
معلومات شخصیت
پیدائش 18 اکتوبر 1943ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جوہانسبرگ   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 11 مارچ 2008ء (65 سال)[1]  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
کیپ ٹاؤن   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت جنوبی افریقا   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی رائل بیلے اسکول   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ بالٹ رقاصہ   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان انگریزی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
فلس سپیرا کی زندگی کے بارے میں کتاب "ایک ڈانسر کی کہانی" ڈرائنگ۔

ابتدائی زندگی اور تربیت

ترمیم

فلس جوہانسبرگ میں پیدا ہوئیں۔وہ اپنے والدین کی پہلی بیٹی اور دوسری اولاد تھیں، ان کے والدین کا تعلق مزدور طبقے سے تھا جو اورنج گروو کے نواح میں ایک متوسط گھر میں رہتے تھے۔ چار سال کی عمر میں اس نے بیلے رقص کی کلاس میں داخلہ لیا۔ انھو ں نے اورنج گرو کے پرائمری اسکول اور ویورلی ہائی اسکول برائے لڑکیوں سے تعلیم حاصل کی جہاں بیلے رقص کی تربیت کی سہولت موجود تھی۔ پندرہ سال کی عمر میں انھوں نے اپنے ہیڈ ماسٹر سے دسویں جماعت کے آخر میں اسکول چھوڑنے کے لیے سرکاری اجازت حاصل کرلی تاکہ وہ رقص کی تربیت حاصل کر سکے۔ اسکول چھوڑنے کے کچھ عرصے بعد ہی، انھیں لندن کے رائل بیلے اسکول میں شرکت کا موقع ملا۔ دیار غیر میں ایک اکیلی نوعمر بیٹی کے رہنے پر اس کے والدین تشویش کا شکار تھے مگر اس کے باوجود انھوں نے بیٹی کے شوق کو مدنظر رکھتے ہوئے اسے یہ موقع فراہم کر دیا۔ [3]

کیریئر

ترمیم

رقاصہ کے طور پر کیریئر کے آغاز پر انھیں انگلینڈ میں بہت سراہا گیا جبکہ انھیں "جنوبی افریقہ میں بیلے کی غیر متنازع ملکہ" کے طو ر پر تسلیم کر لیا گیا۔ [4]

انگلینڈ

ترمیم

فلس سپیرا 1960 سے 1963 تک تین سال تک رائل بیلے کے سیاحتی گروپ کے ساتھ رہیں۔ 1961 میں تنہا رقاصہ کی حیثیت سے وہ انگلینڈ کے صوبوں، براعظم یورپ کے متعدد ممالک، اسکینڈینیویا ممالک، مشرق وسطی اور مشرق بعید میں اپنے رقص کا جادو جگاتی رہیں۔ انگلینڈ اور جاپان کے ٹیلی ویژن پر گاہے گاہے ان کے رقص کو پیش کیا جاتا رہا۔ گھر لوٹنے کی آرزو نے انھیں 1964 میں جنوبی افریقہ واپس جانے پر مجبور کیا۔ [5]

ایوارڈ اور اعزازت

ترمیم

فلس کو دو دفعہ نیدر برگ بیلے ایوارڈ سے نوازا گیا۔ 1979 میں انھیں للین سولومن ایوارڈ ملا۔ 1984 میں انھیں جنوبی افریقہ کے صدر کی طرف سے غیر معمولی خطاب مرکزی بہترین بیلے رقاصہ (Prima Ballerina Assoluta) ملا۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. http://www.iol.co.za/index.php?set_id=1&click_id=139&art_id=vn20080312060108735C215064
  2. Amanda Botha, Phyllis Spira: A Tribute (Cape Town: Human & Rousseau, 1988), p. 1.
  3. Milton Shain and Miriam Pimstone, "Phyllis Spira," Jewish Women's Archive, website, http://jwa.org/encyclopedia/article/spira-phyllis. Retrieved 22 نومبر 2015.
  4. Marina Grut, The History of Ballet in South Africa (Cape Town: Human & Rousseau, 1981)، p. 201.
  5. Shain and Pimstone, "Phyllis Spira," Jewish Women's Archive, website, http://jwa.org. Retrieved 22 نومبر 2015.