قاتل حسینہ (انگریزی: Femme fatale)، جیسے انگریزی اصطلاحات کی رو سے مرد خور (maneater) اور منفی کردار (vamp) بھی کہا جاتا ہے، مجموعی نسوانی کردار کا نام ہے جو نامعلوم طور طریقوں سے آدمیوں کو رجھاتی ہے اور اکثر اپنے شاطرانہ انداز میں اپنے شکار مردوں کو جان لیوا جالوں میں پھنساتی ہے۔ قاتل حسینہ کئی ادبی اور فنی ذرائع میں دیکھی گئی ہے۔ اس کے پاس ایک خاص صلاحیت ہوتی ہے کہ وہ اپنے شکار پر حاوی ہو سکتی ہے، اسے مسحور اور پوری طرح سے اپنے قبضے میں لے سکتی ہے۔ مصنفہ ورجینیا ایلن کی رائے میں قاتل حسینہ ایک سب سے عام خاصا یہ ہے کہ وہ غیر ازدوجی تعلقات کا میلان رکھتی ہے اور مادریت کی نفی کرتی ہے۔ وہ مردوں کی تباہی کا باعث ہوتی ہے۔ [1]

ادبی دنیا میں، جن میں سوانحی کتابیں اور ناول دونوں ہی شامل ہیں، 1930ء کے دہے میں خاص طور پر قاتل حسینہ کے تذکروں سے لب ریز تھی۔ یہ متذکرہ زمرے کی خواتین کہانیوں میں جرم اور مجرمانہ کرداروں کی آئینہ دار رہی ہیں۔ ان کا عام کردار سے ہٹ کر برتاؤ کہانی کو نئی جہت دیتا تھا۔ جرم کی انجام دہی اور کہانی کا انقلابی بدلاؤ ان خواتین کے سیاہ اعمال کا نتیجہ تھا۔

حقیقی دنیا میں

ترمیم

حقیقی دنیا میں ایسے کئی واقعات رو نما ہو چکے جن میں عورتیں قاتل حسیناؤں کے کردار میں ابھری ہیں۔ ذیل میں کچھ مثالیں درج ہیں:

  • پاکستان کے ہری پور علاقے میں ایک انگلستان سے لوٹی قاتل حسینہ نے اگست 2020ء میں ایک چلتی ہوئی گاڑی سے گولی چلاتے ہوئے اپنے عاشق کا قتل کر دیا۔[2]
  • ایضًا اسی سال اکتوبر میں کوہاٹ میں ایک رقص و موسیقی کی محفل ایک رقاصہ کی وجہ سے کافی انتشار پیدا ہوا۔ اس قاتل حسینہ کی وجہ سے کئی جانیں بھی چلی گئیں۔[3]

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. Susan Walter (2015)۔ "Images of the Femme Fatale in two Short Stories by Emilia Pardo Bazán"۔ Romance Notes۔ 55 (2): 177–189۔ doi:10.1353/rmc.2015.0034  [مردہ ربط]
  2. https://voiceofhazara.com/uk-nationality-holder-girl-murder-her-lover/ آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ voiceofhazara.com (Error: unknown archive URL) چلتی گاڑی سے فائرنگ کر کے محبوب کا قتل کر دیا۔]
  3. قاتل حسینہ ڈانسر | News Amazzing[مردہ ربط] ٌ