زینت القراء علامہ قاری غلام رسول(پیدائش: 1935ء— وفات: 9 مارچ 2014ء) ریڈیو اور ٹیلی ویژن کے ذریعے پاکستان بھر میں زینت القراء کی پہچان رکھنے والے جو تمغہ حسن کارکردگی سے نوازے گے

زینت القراء

علامہ قاری غلام رسول

معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1935ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
لاہور   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 09 03 2014
(عمر: 79 سال )

لاہور   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

ولادت ترمیم

عالمی شہرت یافتہ قارئِ قرآن زینت القراء علامہ مولانا قاری غلام رسول رح کی ولادت(1935ء میں لاہور کے قریبی گاؤں سلامت پورہ میں پیدا ہوئے۔

تعلیم و تربیت ترمیم

دار العلوم حزب الاحناف سے عربی اور فارسی کی کتابیں پڑھیں قاری عبدالمالک سے قرات کا فن سیکھا

بیعت و ارادت ترمیم

آپ رح نے مفسر قرآن ولی کامل حضرت محبوب الہی سید علی حسینی قدس اللہ سرہ العزیز کے دست مبارک پر سلسلہ نوارنی مجددی میں شرف بیعت حاصل کیا

عملی زندگی ترمیم

پچاس برس سے زیادہ عرصے تک مختلف محافل، ریڈیو پاکستان اور پاکستان ٹیلی وژن پر تلاوت قرآن پاک کا شرف حاصل کیا۔ انھوں نے خود بھی قرأت کی تعلیم کے لیے فعال کردار ادا کیا۔ ہزاروں قراء اور حفاظِ قرآن کے استاد تھے اور اپنی حسنِ تلاوت کی وجہ سے پوری دنیا میں جانے جاتے تھے۔ انھوں نے کئی مدارس قائم کیے اور تلاوت قرآن کو ریڈیو اور ٹیلی ویژن سے پوری دنیا میں نشر کیا اور علم ِ تجوید پر کتب بھی لکھیں۔

  • انجمن فروغ تجوید و قرأت قائم کی
  • جامعہ تجوید القرآن قائم کیا
  • عالمی مقابلوں میں حصہ لیا کئی گولڈ میڈل حاصل کیے،

ریڈیو پاکستان اور ٹیلی ویژن پر مسلسل 50سال تک قرآن پاک کی تلاوت کرتے رہے اور بے شمار ایوارڈ حاصل کیے۔ جامعہ نعیمیہ میں تدریس کے بعد اپنے پانچ مدارس قائم کیے ۔ انھوں نے مختلف ممالک میں حسن قرات کی محافل میں پاکستان کی نمائندگی کی۔لاہور، اسلام آباد ، کینیڈا، برطانیہ میں ان کی زیر نگرانی تجوید و قرات کے مدارس دین اسلام کی ترویج و اشاعت میں مصروف عمل ہیں۔ انھوں نے 1974ء کے قومی اسمبلی کے تاریخ ساز اجلاس میں مولانا شاہ احمد نورانی کی قرارداد پر اس وقت کے وزیر اعظم ذو الفقار علی بھٹو نے جب قادیانیوں کے غیر مسلم اقلیت قرار دینے کا اعلان کیا اس اجلاس میں تلاوت قرآن پاک کا شرف قاری غلام رسول کے حصہ میں آیا۔ عظیم الشان سنی کانفرنسوں 1970ء میں ٹوبہ ٹیک سنگھ، 78ء میں ملتان سنی کانفرنس، 79ء میں رائے ونڈ میلاد المصطفیٰ ؐ کانفرنس کا آغاز قاری صاحب کی تلاوت سے ہوا۔ تقریباً 60سال سے حضور داتا گنج بخشؒ کے سالانہ عرس مبارک کی تمام تقریبات کا آغاز قاری صاحب کی تلاوت سے ہوتا تھا بیرون ممالک میں ان کی تلاوت سن کر بہت سے غیر مسلم مشرف بہ اسلام ہوئے۔ انھوں نے متعدد مرتبہ مختلف چینلوں اور ریکارڈنگ کمپنیوں کو حدر اور ترتیل میں قرآن پاک مع ترجمہ اور بغیر ترجمہ کے ریکارڈ کروائے۔ قاری غلام رسول مولانا شاہ احمد نورانی اور مولانا عبد الستار خان نیازی کے با اعتماد دوستوں میں سے تھے۔ انھوں نے تین بیٹے قاری مبشر رسول، قاری مدثر رسول اور قاری مزمل رسول، چار بیٹیاں اور ہزاروں شاگرد سوگوار چھوڑے

تمغا حسن گارکردگی ترمیم

14 اگست 1985ء کو حکومت پاکستان نے انھیں صدارتی تمغا برائے حسن کارکردگی عطا کیا۔مفتی محمد حسین نعیمی نے انھیں ’’زینت القرا‘‘ کے خطاب سے نوازا ۔

وفات ترمیم

قاری غلام رسول کا انتقال 79 برس کی عمر میں 9 مارچ 2014ء کو لاہورمیں ہوا۔[1]

حوالہ جات ترمیم

  1. تذکرہ علمائے اہل سنت و جماعت لاہور، ص 425اقبال احمد فاروقی،پیر زادہ ،مکتبہ نبویہ لاہور

بیرونی حوالہ جات ترمیم