قبائل عرب کا اطلاق ان قبیلوں پر ہوتا ہے جو سرزمین عرب یا جزیرہ نما عرب میں پائے جاتے ہیں۔ جزیزہ نما عرب میں بسنے والے لوگ عرب قوم کہلاتے ہیں جن کی زبان عربی ہے۔

عرب قوم کی قسمیں

ترمیم

عرب بائدہ

ترمیم

عرب بائدہ وہ قدیم عرب قوم ہے جو اب ناپید ہے۔ یہ ماقبل تاریخ کے لوگ ہیں جو سرزمین عرب میں رہے اور پھر ختم ہو گئے۔ ان میں قوم عاد اور قوم ثمود بالخصوص قابل ذکر ہیں۔ ان کے علاوہ طسم، جدیث، املاق، (بنو السميدع‎ کی شاخ) اور دیگر قبائل ہیں۔ جدیث اور طسم کا قتل عام ہوا اور یوں وہ اس دنیا سے ناپید ہوئے، جبکہ عام اور ثمود کے زوال کا ذکر خود قران مجید میں موجود ہے۔ قوم عاد عرب کی ایک قوم تھی۔[1][2][3] جو بڑی سرکش اور گناہ گار ہو گئی تھی۔ اسی وجہ اسے اللہ عز و جل نے ان کی طرف اپنا ایک نبی ہود کو بھیجا، تاکہ ان کی ہدایت کی راہ دکھائیں مگر انھوں نے سرکشی اختیار کی اور عذاب الہی کے مستحق ہوئے اور یوں اس دنیا سے ختم ہو گئے۔ قوم ثمود[4] بھی عرب کی ایک قوم تھی جو عاد کی طرح سرکش ہو گئی تھی۔ یہ لوگ پہاڑوں کو تراش کر بڑے مکانات بنا لیا کرتے تھے۔ اللہ نے ان کی طرف اپنے ایک نبی صالح کو بھیجا مگر انھوں نے نبی کی بات نہ مانی اور عذاب کے مستحق ہوئے۔[5][6] آثار قدیمہ کے تحقیق میں ثابت ہوا ہے کہ قوم ارم ہی قوم عاد تھی۔ ارم اس زمانہ کا ایک بڑا شہر تھا۔

قران میں قوم ثمود کا تذکرہ

ترمیم
  •   وَأَمَّا ثَمُودُ فَهَدَيْنَاهُمْ فَاسْتَحَبُّوا الْعَمَى عَلَى الْهُدَى فَأَخَذَتْهُمْ صَاعِقَةُ الْعَذَابِ الْهُونِ بِمَا كَانُوا يَكْسِبُونَ   وَنَجَّيْنَا الَّذِينَ آمَنُوا وَكَانُوا يَتَّقُونَ    سورة فصلت
  •   وَإِلَى ثَمُودَ أَخَاهُمْ صَالِحًا قَالَ يَا قَوْمِ اعْبُدُواْ اللّهَ مَا لَكُم مِّنْ إِلَـهٍ غَيْرُهُ هُوَ أَنشَأَكُم مِّنَ الأَرْضِ وَاسْتَعْمَرَكُمْ فِيهَا فَاسْتَغْفِرُوهُ ثُمَّ تُوبُواْ إِلَيْهِ إِنَّ رَبِّي قَرِيبٌ مُّجِيبٌ   قَالُواْ يَا صَالِحُ قَدْ كُنتَ فِينَا مَرْجُوًّا قَبْلَ هَـذَا أَتَنْهَانَا أَن نَّعْبُدَ مَا يَعْبُدُ آبَاؤُنَا وَإِنَّنَا لَفِي شَكٍّ مِّمَّا تَدْعُونَا إِلَيْهِ مُرِيبٍ  قَالَ يَا قَوْمِ أَرَأَيْتُمْ إِن كُنتُ عَلَى بَيِّنَةً مِّن رَّبِّي وَآتَانِي مِنْهُ رَحْمَةً فَمَن يَنصُرُنِي مِنَ اللّهِ إِنْ عَصَيْتُهُ فَمَا تَزِيدُونَنِي غَيْرَ تَخْسِيرٍ  وَيَا قَوْمِ هَـذِهِ نَاقَةُ اللّهِ لَكُمْ آيَةً فَذَرُوهَا تَأْكُلْ فِي أَرْضِ اللّهِ وَلاَ تَمَسُّوهَا بِسُوءٍ فَيَأْخُذَكُمْ عَذَابٌ قَرِيبٌ  فَعَقَرُوهَا فَقَالَ تَمَتَّعُواْ فِي دَارِكُمْ ثَلاَثَةَ أَيَّامٍ ذَلِكَ وَعْدٌ غَيْرُ مَكْذُوبٍ  فَلَمَّا جَاء أَمْرُنَا نَجَّيْنَا صَالِحًا وَالَّذِينَ آمَنُواْ مَعَهُ بِرَحْمَةٍ مِّنَّا وَمِنْ خِزْيِ يَوْمِئِذٍ إِنَّ رَبَّكَ هُوَ الْقَوِيُّ الْعَزِيزُ  وَأَخَذَ الَّذِينَ ظَلَمُواْ الصَّيْحَةُ فَأَصْبَحُواْ فِي دِيَارِهِمْ جَاثِمِينَ  كَأَن لَّمْ يَغْنَوْاْ فِيهَا أَلاَ إِنَّ ثَمُودَ كَفرُواْ رَبَّهُمْ أَلاَ بُعْدًا لِّثَمُودَ    سورة هود
  •   وَإِلَى ثَمُودَ أَخَاهُمْ صَالِحًا قَالَ يَا قَوْمِ اعْبُدُواْ اللّهَ مَا لَكُم مِّنْ إِلَـهٍ غَيْرُهُ قَدْ جَاءتْكُم بَيِّنَةٌ مِّن رَّبِّكُمْ هَـذِهِ نَاقَةُ اللّهِ لَكُمْ آيَةً فَذَرُوهَا تَأْكُلْ فِي أَرْضِ اللّهِ وَلاَ تَمَسُّوهَا بِسُوَءٍ فَيَأْخُذَكُمْ عَذَابٌ أَلِيمٌ   وَاذْكُرُواْ إِذْ جَعَلَكُمْ خُلَفَاء مِن بَعْدِ عَادٍ وَبَوَّأَكُمْ فِي الأَرْضِ تَتَّخِذُونَ مِن سُهُولِهَا قُصُورًا وَتَنْحِتُونَ الْجِبَالَ بُيُوتًا فَاذْكُرُواْ آلاء اللّهِ وَلاَ تَعْثَوْا فِي الأَرْضِ مُفْسِدِينَ  قَالَ الْمَلأُ الَّذِينَ اسْتَكْبَرُواْ مِن قَوْمِهِ لِلَّذِينَ اسْتُضْعِفُواْ لِمَنْ آمَنَ مِنْهُمْ أَتَعْلَمُونَ أَنَّ صَالِحًا مُّرْسَلٌ مِّن رَّبِّهِ قَالُواْ إِنَّا بِمَا أُرْسِلَ بِهِ مُؤْمِنُونَ  قَالَ الَّذِينَ اسْتَكْبَرُواْ إِنَّا بِالَّذِيَ آمَنتُمْ بِهِ كَافِرُونَ  فَعَقَرُواْ النَّاقَةَ وَعَتَوْاْ عَنْ أَمْرِ رَبِّهِمْ وَقَالُواْ يَا صَالِحُ ائْتِنَا بِمَا تَعِدُنَا إِن كُنتَ مِنَ الْمُرْسَلِينَ  فَأَخَذَتْهُمُ الرَّجْفَةُ فَأَصْبَحُواْ فِي دَارِهِمْ جَاثِمِينَ  فَتَوَلَّى عَنْهُمْ وَقَالَ يَا قَوْمِ لَقَدْ أَبْلَغْتُكُمْ رِسَالَةَ رَبِّي وَنَصَحْتُ لَكُمْ وَلَكِن لاَّ تُحِبُّونَ النَّاصِحِينَ    سورة الأعراف
  •   كَذَّبَتْ ثَمُودُ الْمُرْسَلِينَ   إِذْ قَالَ لَهُمْ أَخُوهُمْ صَالِحٌ أَلَا تَتَّقُونَ  إِنِّي لَكُمْ رَسُولٌ أَمِينٌ  فَاتَّقُوا اللَّهَ وَأَطِيعُونِ  وَمَا أَسْأَلُكُمْ عَلَيْهِ مِنْ أَجْرٍ إِنْ أَجْرِيَ إِلَّا عَلَى رَبِّ الْعَالَمِينَ  أَتُتْرَكُونَ فِي مَا هَاهُنَا آمِنِينَ  فِي جَنَّاتٍ وَعُيُونٍ      وَزُرُوعٍ وَنَخْلٍ طَلْعُهَا هَضِيمٌ   وَتَنْحِتُونَ مِنَ الْجِبَالِ بُيُوتًا فَارِهِينَ  فَاتَّقُوا اللَّهَ وَأَطِيعُونِ  وَلَا تُطِيعُوا أَمْرَ الْمُسْرِفِينَ  الَّذِينَ يُفْسِدُونَ فِي الْأَرْضِ وَلَا يُصْلِحُونَ  قَالُوا إِنَّمَا أَنتَ مِنَ الْمُسَحَّرِينَ  مَا أَنتَ إِلَّا بَشَرٌ مِّثْلُنَا فَأْتِ بِآيَةٍ إِن كُنتَ مِنَ الصَّادِقِينَ      قَالَ هَذِهِ نَاقَةٌ لَّهَا شِرْبٌ وَلَكُمْ شِرْبُ يَوْمٍ مَّعْلُومٍ   وَلَا تَمَسُّوهَا بِسُوءٍ فَيَأْخُذَكُمْ عَذَابُ يَوْمٍ عَظِيمٍ  فَعَقَرُوهَا فَأَصْبَحُوا نَادِمِينَ  فَأَخَذَهُمُ الْعَذَابُ إِنَّ فِي ذَلِكَ لَآيَةً وَمَا كَانَ أَكْثَرُهُم مُّؤْمِنِينَ    سورة الشعراء
  •   وَلَقَدْ أَرْسَلْنَا إِلَى ثَمُودَ أَخَاهُمْ صَالِحًا أَنِ اعْبُدُوا اللَّهَ فَإِذَا هُمْ فَرِيقَانِ يَخْتَصِمُونَ   قَالَ يَا قَوْمِ لِمَ تَسْتَعْجِلُونَ بِالسَّيِّئَةِ قَبْلَ الْحَسَنَةِ لَوْلَا تَسْتَغْفِرُونَ اللَّهَ لَعَلَّكُمْ تُرْحَمُونَ  قَالُوا اطَّيَّرْنَا بِكَ وَبِمَن مَّعَكَ قَالَ طَائِرُكُمْ عِندَ اللَّهِ بَلْ أَنتُمْ قَوْمٌ تُفْتَنُونَ  وَكَانَ فِي الْمَدِينَةِ تِسْعَةُ رَهْطٍ يُفْسِدُونَ فِي الْأَرْضِ وَلَا يُصْلِحُونَ  قَالُوا تَقَاسَمُوا بِاللَّهِ لَنُبَيِّتَنَّهُ وَأَهْلَهُ ثُمَّ لَنَقُولَنَّ لِوَلِيِّهِ مَا شَهِدْنَا مَهْلِكَ أَهْلِهِ وَإِنَّا لَصَادِقُونَ  وَمَكَرُوا مَكْرًا وَمَكَرْنَا مَكْرًا وَهُمْ لَا يَشْعُرُونَ  فَانظُرْ كَيْفَ كَانَ عَاقِبَةُ مَكْرِهِمْ أَنَّا دَمَّرْنَاهُمْ وَقَوْمَهُمْ أَجْمَعِينَ  فَتِلْكَ بُيُوتُهُمْ خَاوِيَةً بِمَا ظَلَمُوا إِنَّ فِي ذَلِكَ لَآيَةً لِّقَوْمٍ يَعْلَمُونَ  وَأَنجَيْنَا الَّذِينَ آمَنُوا وَكَانُوا يَتَّقُونَ    سورة النمل
  •   أَلَمْ تَرَ كَيْفَ فَعَلَ رَبُّكَ بِعَادٍ   إِرَمَ ذَاتِ الْعِمَادِ  الَّتِي لَمْ يُخْلَقْ مِثْلُهَا فِي الْبِلَادِ  وَثَمُودَ الَّذِينَ جَابُوا الصَّخْرَ بِالْوَادِ    سورة الفجر
  •   كَذَّبَتْ ثَمُودُ بِالنُّذُرِ   فَقَالُوا أَبَشَرًا مِّنَّا وَاحِدًا نَّتَّبِعُهُ إِنَّا إِذًا لَّفِي ضَلَالٍ وَسُعُرٍ  أَؤُلْقِيَ الذِّكْرُ عَلَيْهِ مِن بَيْنِنَا بَلْ هُوَ كَذَّابٌ أَشِرٌ  سَيَعْلَمُونَ غَدًا مَّنِ الْكَذَّابُ الْأَشِرُ  إِنَّا مُرْسِلُو النَّاقَةِ فِتْنَةً لَّهُمْ فَارْتَقِبْهُمْ وَاصْطَبِرْ  وَنَبِّئْهُمْ أَنَّ الْمَاء قِسْمَةٌ بَيْنَهُمْ كُلُّ شِرْبٍ مُّحْتَضَرٌ  فَنَادَوْا صَاحِبَهُمْ فَتَعَاطَى فَعَقَرَ  فَكَيْفَ كَانَ عَذَابِي وَنُذُرِ  إِنَّا أَرْسَلْنَا عَلَيْهِمْ صَيْحَةً وَاحِدَةً فَكَانُوا كَهَشِيمِ الْمُحْتَظِرِ    سورة القمر

عرب عاربہ

ترمیم

عرب عاربہ ہی اصل عرب مانے جاتے ہیں۔ یہ یمن سے آنے والے یعرب کی اولاد تھے۔ یعرب کہود کی نسل سے تھے۔ ہود کے بیٹے قحطان اور ان کے بیٹے یشجع تھے۔ یعرب ان ہی یشجع کی اولاد تھے۔ اس طرح عرب عاربہ بنو قحطان کہلائے۔[7][8]

عرب مستعربہ

ترمیم

عرب مستعربہ نبی اسماعیل کی اولاد ہیں۔ اسماعیل ابو الانبیا ابراہیم کی اولاد ہیں۔ اسماعیل کی شادی جرہم قبیلہ کی ایک خاتون سے ہوئی، جن سے ان کی نسل چلی۔ اسماعیل کی اولاد میں عدنان نامی ایک بزرگ ہوئے جن کی نسل بعد میں عدنانی کہلائی اور اس طرح یہ لوگ عدنانی عرب کہلائے۔ قریش اور بنو ہوازن عدنانی عرب ہیں۔ پیغمبر اسلام محمد بن عبد اللہ بھی عدنانی عرب ہیں۔ عرب مستعربہ کی نسل معد بن عدنان سے چلی۔ ابراہیم دراصل عرب کے نہ تھے۔ وہ عبرانی زبان بولتے تھے۔ وہ اسماعیل کو لے کر عرب میں آباد ہوئے۔ اسماعیل نے یمن کی ایک خاتون سے شادی کی اور ان سے عربی سیکھی۔ اس طرح اسماعیل کی اولاد اصل عرب نہیں بلکہ باہر سے آکر آباد ہوئے ہوئی ہے۔[9]

70 قبیلوں کا قانون

ترمیم

کسی زمانہ میں یمن میں 70 قبائل کے سردارآپس میں ملے اور ایک معادہ کیا جسے 70 قبیلوں کا قانون کہتے ہیں۔

 
جزیرہ نما عرب میں طلوع اسلام کے وقت کے قبائل اور سلطنتوں کا نقشہ۔ سنہ 600ء/50 ق ہجری۔ (نقشہ اندازہ بنایا گیا ہے۔)

مزید دیکھے

ترمیم

سانچے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. "The Quranic Arabic Corpus – Quran Search"۔ 06 ديسمبر 2017 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 18 مارچ 2017 
  2. E.J. Brill's First Encyclopaedia of Islam 1913–1936۔ 8۔ BRILL۔ 1987۔ صفحہ: 1074۔ ISBN 90-04-08265-4 
  3. Cyril Glassé، Huston Smith (جنوری 2003)۔ The New Encyclopedia of Islam۔ Rowman Altamira۔ صفحہ: 26۔ ISBN 978-0-7591-0190-6 
  4. تفسير الطبري 30/ 113
  5. M. Th. Houtsma et al.، eds.، E.J. Brill's first encyclopaedia of Islam, 1913–1936
  6. Rawllnson, Cunal Form Inscriptions, Vol.، I, PI.، 36, Lyon, Sargon, P.، 4, Musil, Deserta, P.، 291
  7. Reuven Firestone (1990)۔ Journeys in Holy Lands: The Evolution of the Abraham-Ishmael Legends in Islamic Exegesis۔ صفحہ: 72 
  8. Göran Larsson (2003)۔ Ibn García's Shuʻūbiyya Letter: Ethnic and Theological Tensions in Medieval al-Andalus۔ صفحہ: 170 
  9. Gianluca P. Parolin (2009)۔ Citizenship in the Arab World: Kin, Religion and Nation-State۔ صفحہ: 30۔ ISBN 978-9089640451  "The ‘arabicised or arabicising Arabs’، on the contrary, are believed to be the descendants of Ishmael through Adnan, but in this case the genealogy does not match the Biblical line exactly. The label ‘arabicised’ is due to the belief that Ishmael spoke Hebrew until he got to Mecca, where he married a Yemeni woman and learnt Arabic. Both genealogical lines go back to Sem, son of Noah, but only Adnanites can claim Abraham as their ascendant, and the lineage of Mohammed, the Seal of Prophets (khatim al-anbiya')، can therefore be traced back to Abraham. Contemporary historiography unveiled the lack of inner coherence of this genealogical system and demonstrated that it finds insufficient matching evidence; the distinction between Qahtanites and Adnanites is even believed to be a product of the Umayyad Age, when the war of factions (al-niza al-hizbi) was raging in the young Islamic Empire."