قدر ناتھ اگروال
غالباً یہ مضمون ویکیپیڈیا میں معروفیت کے عمومی اصول کے مطابق نہیں ہے۔ (جانیں کہ اس سانچہ پیغام کو کیسے اور کب ختم کیا جائے) |
اس مضمون میں کسی قابل تصدیق ماخذ کا حوالہ درج نہیں ہے۔ |
اس مضمون میں ویکیپیڈیا کے معیار کے مطابق صفائی کی ضرورت ہے، (جانیں کہ اس سانچہ پیغام کو کیسے اور کب ختم کیا جائے) |
یہ ایک یتیم صفحہ ہے جسے دیگر صفحات سے ربط نہیں مل پارہا ہے۔ براہ کرم مقالات میں اس کا ربط داخل کرنے میں معاونت کریں۔ |
قدر ناتھ اگروال / بھارت
پیدائش۔1911 موت۔ 22 جون 2000
بنڈا،ضلع بنڈیل کھنڈ / یوپی میں پیدا ھوئے۔ ہندی کی نئی حسیّت کے نمایاں شاعر۔ ان کی شاعری پرسریلزم کی تمثالیت کا بھی اثر ہے۔ بی اے اور ایل ایل بی کی سند حاصل کرنے کے بعد 1938 میں وکالت شروع کی۔ وہ ہندی کی ترقی پسند تحریک "پراگاٹسٹ ھیل لیکھک سبھا" کے سرگرم رکن رہے۔ ان کو 1986 میں ساہیتہ اکیڈمی کے ایوارڑ سے نوازہ گیا۔ قدرناتھ اگروال کئی تعلیمی اورادبی تنظیموں سے منسلک رہے۔ وہ بنڈا کی مقامی"بار"کے صدر بھی ہے۔ ان کی شاعری ہندی کے رسائل میں چھپ چکی ہیں۔ انھوں نے انیس/19 شعری مجموعے تخلیق کیے۔ جن میں، "یوگ کی گنگا"، "آگ کا آئینہ"، بول بول انمول" اور "نیند کے بادل" معروف ہیں۔ ان کی شاعری کے ترجمے انگریزی، جرمن اور روسی میں ہو چکے ہیں۔ انھیں انگریزی، ہندی اور اردو پر عبور حاصل تھا۔
"طوفان"
قدر ناتھ اگروال / بھارت
درمیان کے گھوڑے کی طرح میں نے آہستہ خرامی سے جنگل میں ڈور لگائی جیسے کمسن، پرندہ بڑا درخت چونک اٹھا اور زرو سے چیخا شدت سے لرزہ، پروں کی طرح پتّے جدا ھوگئے ٹوٹ گئے، جیسے سطح مرتعفع کا جنگلی بھیسنا اور جما دیے گئے ہیں ۔۔ وہ کھلا دیے گئے ہیں گہری سبز ٹہنی پر اس خاموش رات میں ـــــ