قسطنطنیہ کی غارت گری (انگریزی: Sack of Constantinople) اپریل 1204ء میں پیش آئی اور تبھی چوتھی صلیبی جنگ کا خاتمہ ہوا۔ صلیبی فوجوں نے قسطنطنیہ کے کچھ حصوں پر قبضہ کیا، لوٹ مار کی اور شہر کو تباہ کر دیا، جو اس وقت بازنطینی سلطنت کا دار الحکومت تھا۔

قسطنطنیہ کی غارت گری
Sack of Constantinople
سلسلہ چوتھی صلیبی جنگ

جمہوریہ وینس mosaic in the San Giovanni Evangelista depicting the fall of Constantinople, 1213
تاریخ12–15 اپریل 1204
مقامقسطنطنیہ, بازنطینی سلطنت
(موجودہ دور استنبول, ترکیہ)
نتیجہ

صلیبی-وینس کی فتح

سرحدی
تبدیلیاں
قسطنطنیہ پر صلیبیوں اور وینیشینوں نے قبضہ کر لیا۔
مُحارِب
چوتھی صلیبی جنگ
جمہوریہ وینس
انجیلوس شاہی سلسلہ کے تحت بازنطینی سلطنت
کمان دار اور رہنما
Boniface I
Enrico Dandolo
الیکسیوس پنجم دوکاس
طاقت
22,000[1]:269
60 war galleys and 150 transports[1]:106
15,000[2]
20 war galleys[1]:159
ہلاکتیں اور نقصانات
نامعلوم نامعلوم
صلیبیوں کے ہاتھوں عام شہری قتل: ~2,000[3]

شہر کی تباہی کے بعد بازنطینی سلطنت کے زیادہ تر علاقے صلیبیوں میں تقسیم ہو گئے۔ بازنطینی اشرافیہ نے کئی چھوٹی آزاد الگ الگ ریاستیں بھی قائم کیں- ان میں سے ایک سلطنت نیقیہ تھی، جس نے بالآخر 1261ء میں قسطنطنیہ پر دوبارہ قبضہ کیا اور سلطنت کی بحالی کا اعلان کیا۔ تاہم، بحال ہونے والی پالایولوگوس شاہی سلسلہ کے تحت بازنطینی سلطنت کبھی اپنی سابقہ علاقائی یا اقتصادی طاقت کو دوبارہ حاصل کرنے میں کامیاب نہیں ہو سکی اور بالآخر 1453ء میں قسطنطنیہ کے محاصرے میں ابھرتی ہوئی سلطنت عثمانیہ کے ہاتھوں شکست کھا گئی۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. ^ ا ب پ
  2. S. Blondal, The Varangians of Byzantium, 164
  3. Donald M. Nicol, Byzantium and Venice: A Study in Diplomatic and Cultural Relations, (Cambridge University Press, 1999), 143.

بیرونی روابط

ترمیم
  • The Latin Occupation in the Greek Lands – The Latin Empire, from the Foundation of the Hellenic World
  • David Savignac۔ "The Medieval Russian Account of the Fourth Crusade – A New Annotated Translation" 

41°01′00″N 28°58′37″E / 41.0167°N 28.9769°E / 41.0167; 28.9769