قصاص
روایتی اسلامی قانون میں "آنکھ کے بدلے آنکھ"، یا انتقامی انصاف
اسلام شریعت میں قصاص سے مراد برابر بدلہ ہے۔ یعنی جان کے بدلے جان، مال کے بدلے مال، آنکھ کے بدلے آنکھ، دانت کے بدلے دانت۔ یعنی جیسا کوئی کسی پر جرم کرے اسے ویسی ہی سزا دی جائے۔ قِصَاصٌ : کسی جرم یا کسی کام کا بدلہ (یعنی کام کے آثار کا پیچھا کرتے ہوئے کام کرنے والے تک پہنچنا ‘ تاکہ اس کے ساتھ بھی وہی کام کیا جائے) سیدنا عبد اللہ بن عباس بیان کرتے ہیں کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم) نے فرمایا : ’’ کسی مسلمان کا خون حلال نہیں ہے مگر تین میں سے ایک سبب سے : (قصاص میں) جان کے بدلے جان، شادی شدہ زانی، اپنے دین کو چھوڑنے والا، جماعت کو ترک کردینے والا۔‘‘ [1]]
مزید
ترمیمحوالہ جات
ترمیم- ↑ بخاری، کتاب الدیات، باب قول اللہ تعالیٰ : إن النفس بالنفس۔۔