قلعہ نوید سنگھ
ضلع گوجرانوالہ کا ایک تاریخی قصبہ
لاہور سے اسلام آباد کی طرف جی ٹی روڈ پر سفر کریں تو گوجرانوالہ سے 12 کلومیٹر پہلے موڑ ایمن آباد آتا ہے اس کے مغرب میں تین کلومیٹر کے فاصلہ پر آدوراں کے قریب گاؤں قلعہ نوہد سنگھ واقع ہے
اس گاؤں کا نام بتاتا ہے یہ کم از کم دو سو سال سے زیادہ پرانا ہے اس کے بانی کا نام نوہد سنگھ تھا جس کا یہاں قلعہ تھا۔ اس لیے اس کو قلعہ نوہد سنگھ کہتے ہیں
قلعہ کا نام سامنے آتے ہی ذہن میں لاہور کا شاہی قلعہ اور جہلم کے پاس شیر شاہ سوری کا قلعہ رہتاس آ جاتا ہے وہ فوجی قلعے تھے۔ نوہد سنگھ کا قلعہ فوجی نہیں انتظامی تھا۔
نوہد سنگھ نے یہ قلعہ کب بابا رتہ راں کے حوالے کیا اور بابا رتہ راں کا بیٹا چوہدری نبی بخش راں قلعہ نوہد سنگھ کا پہلا نمبر دار بنا.
چوہدری نبی بخش راں نے راں برادری کے دوسرے گھرانے بھی یہاں آباد کیے. راں برادری کے علاوہ دوسری برادریوں کے لوگ بھی قلعہ نوہد سنگھ میں آباد ہیں
قلعہ نوہد سنگھ میں راں برادری کے علاوہ جن برادریوں کے لوگ آباد ہیں ان میں گوندل، ساہی، مہر، گورائیہ، ملہی، بٹ، سانسی، بھٹی، چیمہ، چٹھہ، شیخ، وریا، ناگی، نارو، سندھو، دوچھے، بوبک، سمرا، گل، چوہان گھمن، سید اور بھٹہ شامل ہیں
قلعہ نوہد سنگھ کی آباد کاری کے لیے چوہدری نبی بخش راں نمبر دار نے گاؤں میں معاون قومیں بھی آباد کی تھیں ان میں مستری، لوہار، جولاہا، ماچھی، چوکیدار، نائی، موچی، دیندار، ترکھان، کمھار، درزی، دھوبی اور مراثی شامل تھے
قلعہ نوہد سنگھ میں مسلمانوں کی اکثریت کے علاوہ عیسائی بھی آباد ہیں۔ مسلمانوں کی اکثریت کا تعلق سنی حنفی بریلوی اور دیوبندی فرقہ سے ہے
مسلمانوں کی دو مساجد کے علاوہ عیسائی آبادی کے لیے ایک گرجا گھر بھی موجود ہے [1]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ گلزار احمد راں قلعہ نوہد سنگھ ضلع گوجرانوالہ 03338617677