مسیحی عقائد کے مطابق یسوع مسیح اپنے مصلوب ہونے کے تیسرے دن دوبارہ جی اٹھے۔ متی کی انجیل کے مطابق اگلے روز جو تیاری کا دوسرا دن تھا گذر جانے کے بعد تمام سردار کاہن فریسی پیلاطس سے ملے۔ اور کہا کہ وہ دھوکے باز جب زندہ تھا۔ اور کہا تھا، ”تین دن بعد میں دوبارہ جی اٹھوں گا یہ بات اب تک ہمیں یاد ہے۔ اس لیے تین دن تک اس قبر کی سختی سے نگرانی کا حکم دو اس لیے کہ اس کے شاگرد اس کی لاش کو چرا کر لے جائیں۔ اور لوگوں سے یہ کہیں گے کہ وہ زندہ ہو کر قبر سے اٹھ گیا ہے۔ اور یہ پچھلا دھو کہ پہلے سے بھی برا ہو گا۔“ تب پیلاطس نے حکم دیا، ”تم چند سپاہیوں کو ساتھ لے جاؤ اور جس طرح چاہتے ہو قبر پر پوری چوکسی کے ساتھ نگرانی کرو۔“ وہ گئے اور قبر کے منہ پتھّر سے مہر کرکے سپاہیوں کی نگرانی میں وہاں پر سخت پہرہ بٹھا دیے۔[1]

جب سبت کادن گذر گیا۔ یہ ہفتے کے پہلے دن کا سویرا تھا تو مریم مگدلینی اور 'دوسری مریم' آپ کی قبر پر خوشبوئیں لے کر آئیں تو پتھر کو لڑھکا ہوا پایا اور قبر کو خالی پایا۔ یوں آپ چالیس روز تک اپنے شاگردوں کو دکھائی دیتے رہے جس کے بعد آپ آسمانوں پر تشریف لے گئے۔[2]جبکہ مسلمانوں کے مطابق ان کو زندہ آسمان پر اٹھا لیا گیا اور ان کا ظہور قیامت کے نزدیک ہوگا۔

حوالہ جات

ترمیم
  1. بائبل، عہد نامہ جدید، متّی باب 27 ورس 62 سے 66۔
  2. بائبل، عہد نامہ جدید، متّی باب 28 ورس 1 تا 3