ٹوکیو: اڑنے والی “ squid Fish” قیر ماہی مچھلی

جاپانی ریسرچرز کے مطابق ان “اسکوئڈ” کی رفتار تیزترین امریکی “اوسان بولٹ” کی رفتار سے کچھ ہی تیزہے۔ یاماموتو اور ان کی ٹیم نے ٹوکیو کے شمال میں 600 کلو میٹرسمندر میں جاپانی “اسکوئڈ”،مچھلیوں پر مشاہدہ کیا اور اس کے اڑنے کے میکانزم کو دریافت کیا ۔

ہوکائیڈو یونیورسٹی کے محقق جم یاما موتو کا کہنا ہے کہ”اسکوئڈ” کے بارے میں مشہور ہے کہ یہ مچھلی ہوا میں اڑتی ہے لیکن کوئی بھی اس بات کی وضاحت نہیں کرسکا کہ یہ کیسے اڑتی ہے، ہم نے اس مچھلی کے اڑنے کے طریقے کے بارے میں پتہ چلایا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ یہ مچھلی پانی میں اپنی دم کوتیزی سے گھماتی اورجھٹکے سے جیٹ طیارے کی مانند نکلتی ہے اور ہوا پرتیرنے لگتی ہے۔ یہ اسکویڈ11.2میٹر فی سیکنڈ کی رفتارسے اڑسکتی ہے اور اس کی اڑان 30 میٹر سے زیادہ کی نہیں ہوتی۔

یاد رہے کہ اولمپک گولڈ میڈل یافتہ” یوسین بولٹ” پچھلے سال لندن گیمزمیں10.31فی سیکنڈ کی اوسط رفتار سے دوڑے اور گولڈ میڈل حاصل کیا۔ محققین کا کہنا ہے کہ یہ پہلا موقع ہے کہ کسی نے “اسکوئڈ”کے اڑنے کے محرکات کی وضاحت کی ہے۔

ویڈیو برائے بیرونی مطالعہ ترمیم

اڑنے والی مچھلیاں

  یہ ایک نامکمل مضمون ہے۔ آپ اس میں اضافہ کر کے ویکیپیڈیا کی مدد کر سکتے ہیں۔