لال (بینڈ)

پاکستان کا ایک موسیقی گروپ

لال (انگریزی: Laal) پاکستان کا ایک موسیقی گروپ ہے جسے اشتراکیت اور ترقی پسند سیاسی نغمے، خاص طور پر بائیں بازو کے اردو شاعروں جیسے فیض احمد فیض اور حبیب جالب کے لکھے ہوئے شاعری یا غزل کو گانے کے لیے جانا جاتا ہے۔[1]

لال
2011ء میں سندھ کے کراچی میں لال مائیکرو سافٹ پاکستان اوپن ڈور براہ راست پرفارم کرتے ہوئے۔
ذاتی معلومات
تعلقلاہور، پنجاب، پاکستان، پاکستان
اصنافصوفی راک، ترقی پسند راک، متبادل راک
سالہائے فعالیت2008 - تاحال
ریکارڈ لیبلفائر ریکارڈز، ٹائمز میوزک انڈیا
متعلقہ کارروائیاںجنون (بینڈ)
ارکان
تیمور الرحمن
مہوش وقار
حیدر رحمان
ماضی کے ارکان
شہرام اظہر

بینڈ کے ارکان

ترمیم

ریکارڈ نامہ

ترمیم

پہلے البم کا نام امید سحر ہے اور اسے فائر ریکارڈز (جیو ٹی وی کے زیر ملکیت) نے جاری کیا گیا ہے۔ دوسرے البم کا عنوان "اٹھو میری دنیا" ہے اور بھارت میں ٹائمز میوزک انڈیا (2012ء) اور پاکستان میں فائر ریکارڈز (2013ء) کے ذریعے جاری کیا گیا ہے۔

البم

ترمیم
  • امید سحر(2009ء)
    • میں نے کہا (مشیر)
    • امید سحر
    • صدا
    • جاگ پنجاب
    • دستور
    • کل، آج اور کل
    • ظلمت
    • مت سمجھو
    • نا جدا
    • جاگو
  • اٹھو میری دنیا (2012ء/2013ء)
    • اٹھو میری دنیا
    • فریدہ
    • جھوٹ کا اونچا سر
    • میرے دل، میرے مسافر
    • بے دم
    • چاہ کا الزام
    • دشتگردی مردہ آباد
    • غم نا کر
    • نا ہونے پے
    • یاد

تنازع

ترمیم

6 جون 2014ء کو بتایا گیا کہ پاکستان ٹیلی مواصلات اتھارٹی کی درخواست پر بینڈ کے فیس بک پیج کو فیس بک نے بلاک کر دیا ہے۔ بینڈ کے گلوکار، تیمور الرحمن نے کہا: "پابندی انتہائی شرمناک ہے، پچھلے ہفتوں میں کوئی بھی ایسا گانا نہیں اپلوڈ کیا گیا جو اس صفحے پر پابندی لگا دی گئی۔ شائع ہونے والی خبروں پر ہمارے مختصر تبصرے عام طور پر وہی ہوتے ہیں جن پر اکثریت کے لوگوں کو اعتراض ہوتا ہے۔" صفحے کو بعد میں بحال کیا گیا تھا۔ دوسری طرف پاکستان ٹیلی مواصلات اتھارٹی نے اس سے انکار کیا کہ انھوں نے بلاک کرنے کی درخواست کی ہے۔[2][3][4]

حوالہ جات

ترمیم
  1. "Band Info"۔ BBC۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 جون 2014 
  2. "Facebook Page Blocked"۔ The Express Tribune۔ 6 June 2014۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 جون 2014 
  3. "Ban Lifted"۔ Bloomberg۔ 7 June 2014۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 جون 2014 
  4. "PTA's Denials"۔ Dawn۔ 6 June 2014۔ اخذ شدہ بتاریخ 10 جون 2014