لا کون وی وینسیا
کون وی وینسیا (ہسپانوی: [la Convivencia]، "بقائے باہمی") ایک علمی اصطلاح ہے، جسے ایک ہسپانوی ماہر فلکیات امیریکو کاسترو نے تجویز کیا تھا۔ یہ اصطلاح آٹھویں صدی کے اوائل میں ہسپانیہ پر مسلمانوں کی فتح سے لے کر 1492ء میں یہودیوں کی بے دخلی تک ہسپانوی تاریخ کے پر امن بقائے باہمی کے عہد کا احاطہ کرتی ہے۔ اس اصطلاح کے ذریعہ یہ بیان کیا جاتا ہے کہ مسلمانانِ اندلس کی مختلف آئبیریائی سلطنتوں میں مسلمان، عیسائی اور یہودی نسبتاً امن سے اور باہم مل جل کر رہتے تھے۔ تاریخ کی اس تشریح کے مطابق مذہبی تنوع کا یہ دور بعد کی ہسپانوی اور پرتگالی تاریخ سے مختلف ہے جب - اخراج اور جبری تبدیلی مذہب کے نتیجے میں - جزیرہ نما آئبیریا میں کاتھولک میسحیت ہی واحد مذہب بن گیا۔
بعض افراد اس نظریہ کو تاریخی طور پر درست تسلیم نہیں کرتے اور اسے ایک افسانہ قرار دیتے ہیں۔ ان کا دعویٰ ہے کہ یہ اصطلاح "سیاسی طور پر درست" ایک اینکرونزم ہے۔[1][2] دی آکسفورڈ ڈکشنری آف دی مڈل ایجز (قرون وسطی کی اوکسفرڈ لغت) کے مطابق "ناقدین الزام لگاتے ہیں کہ [اصطلاح 'کون وی وینسیا'] بھی اکثر کثیر العقیدہ ہم آہنگی اور ہم زیستی کے ایک مثالی نظریہ کو بیان کرتی ہے، جب کہ حامی جواب دیتے ہیں کہ اس طرح کی خصوصیت پیچیدہ تعاملات کی تحریف ہے جسے وہ سمجھنے کی کوشش کرتے ہیں۔"[3]
حوالہ جات
ترمیم- ↑ Nirmal Dass (20 April 2016)۔ "Review of The Myth of the Andalusian Paradise: Muslims, Christians, and Jews Under Islamic Rule in Medieval Spain"۔ Intercollegiate Studies Institute۔ اخذ شدہ بتاریخ 24 مئی 2016
- ↑ [1], Qurtuba: Algunas reflexiones críticas sobre el califato de Córdoba y el mito de la convivencia [Qurtuba: Some Critical Reflections on the Caliphate of Cordova and the Convivencia Myth], by Eduardo Manzano Moreno, Awraq n.° 7. 2013, pp 226-246
- ↑ Lourdes María Alvarez (2010)۔ "Convivencia"۔ $1 میں Robert E. Bjork۔ The Oxford Dictionary of the Middle Ages۔ Oxford University Press