لبیرہ اسکول پر حملہ یوگنڈا 2023ء


16 جون 2023 کو الائیڈ ڈیموکریٹک فورسز (ADF) کے باغیوں نے، ایک جہادی گروپ جسے تجزیہ کاروں نے اسلامک اسٹیٹ سے منسلک کیا ہے، نے ڈیموکریٹک ریپبلک آف کانگو کی سرحد پر واقع مغربی یوگنڈا کے ایک قصبے مپوندوے میں ایک اسکول پر حملہ کیا۔ اس حملے میں 40 سے زائد افراد مارے گئے۔ جن میں 39 طلبہ، ایک اسکول گارڈ اور دو مقامی باشندے اور آٹھ افراد شدید زخمی ہوئے جن کی حالت تشویشناک ہے۔

Mpondwe Lhubiriha Secondary School attack
بسلسلہ the Allied Democratic Forces insurgency
Mpondwe Lhubiriha Secondary School is located in یوگنڈا
Mpondwe Lhubiriha Secondary School
Mpondwe Lhubiriha Secondary School
Mpondwe Lhubiriha Secondary School (یوگنڈا)
متناسقات00°01′41″N 29°44′09″E / 0.02806°N 29.73583°E / 0.02806; 29.73583
تاریخ16 June 2023
23:30 (مشرقی افریقہ وقت: GMT+3)
ہلاکتیں42
زخمی8
مرتکبین Allied Democratic Forces

پس منظر ترمیم

اسکول پر حالیہ حملہ کئی سالوں میں یوگنڈا کے کسی اسکول کو نشانہ بنانے کا پہلا واقعہ ہے۔ جون 1998ء میں، الائیڈ ڈیموکریٹک فورسز (ADF) نے جمہوری جمہوریہ کانگو سرحد کے قریب یوگنڈا ٹیکنیکل کالج، کیچوامبا میں ایک قتل عام کیا تھا، جس میں 80 طالب علموں کو ہلاک کر دیا گیا تھا اور ان کے ہاسٹل میں زندہ جلا دیا گیا اور 100 سے زیادہ طالب علموں کو اغوا کر لیا گیا۔ Mpondwe Lhubiriha سیکنڈری اسکول میں 60 سے زیادہ طلبہ رہتے تھے۔

واقعہ ترمیم

مپوندوے سیکنڈری اسکول پر باغیوں کے حملے میں کم از کم 42 افراد (39 طلبہ، ایک اسکول گارڈ اور دو مقامی باشندے) کی جانیں اور آٹھ افراد شدید زخمی ہوئے جن کی حالت تشویشناک ہے۔ تیس دیگر افراد کو مبینہ طور پر اغوا کیا گیا ہے، جن میں زیادہ تر لڑکیاں تھیں۔ یہ حملہ مقامی وقت کے مطابق تقریباً 23:30 پر ہوا۔ حملہ آوروں نے حملے کے دوران ایک ہاسٹل کو آگ لگا دی اور کھانے کی دکان کو لوٹ لیا۔ یوگنڈا کی فوج کے میجر جنرل ڈک اولم کے مطابق مرنے والوں میں لڑکے بھی شامل ہیں جو اسکول کے ہاسٹل میں مقیم تھے۔ کچھ لڑکوں کو جلانے یا ہیک کرنے کی کارروائیوں کا نشانہ بنایا گیا۔ کچھ لاشوں کو جھلسایا گیا، ان کی شناخت کے لیے ڈی این اے ٹیسٹ کیا جائے گا۔ حملہ آوروں نے طالب علموں کے گدوں کو آگ لگا دی اور مبینہ طور پر آس پاس کے علاقے میں دھماکے کیے، جس میں 17 طالب علموں کی ہلاکتیں ہوئیں۔ [1] میجر جنرل اولم کے مطابق، سکیورٹی فورسز کو حملے سے کم از کم دو دن قبل ڈیموکریٹک ریپبلک آف کانگو کی جانب سرحدی علاقے میں باغیوں کی موجودگی کی اطلاع ملی تھی۔ یوگنڈا کی پولیس نے الائیڈ ڈیموکریٹک فورسز (ADF) کو حملے کے ذمہ دار کے طور پر شناخت کیا ہے۔

مابعد ترمیم

قومی پولیس کے ترجمان فریڈ ایننگا نے بتایا کہ لاشوں کو بویرا اسپتال منتقل کیا گیا ہے۔ حکام نے بتایا کہ فوجیوں نے اس گروپ کا تعاقب کیا، جو ڈی آر سی میں ویرنگا نیشنل پارک کی سمت بھاگا۔ یوگنڈا کی فوج نے باغی گروپ کا پتہ لگانے میں مدد کے لیے طیاروں کو متحرک کیا ہے۔ خبر رساں ادارے اے ایف پی کے مطابق اب بھی خاصی تعداد میں ایسے طلبہ موجود ہیں جن کے ٹھکانے کا پتہ نہیں چل سکا ہے۔

حوالہ جات ترمیم