لدونت
لدونت (plasticity) کا لفظ سائنسی مضامین میں مندرجہ ذیل مواقع پر استعمال کیا جا سکتا ہے۔
- لدونت (طبیعیات) Plasticity (physics) : علم طبیعیات اور ہندسیات (engineering) میں لدونت کا لفظ مادوں کے ایسے خواص کے لیے استعمال ہوتا ہے جس میں وہ کسی قوت کے زیراثر ایک بگاڑ یا تبدیلی شکل کے عمل سے گذرتے ہیں اور یہ عمل ناقابل واپسی (non-reversible) ہوتا ہے۔
- طرز ظاہری لدونت (Phenotypic plasticity) : حیاتیات اور وراثیات میں اس بات کا بیان کہ کسی جاندار کی طرز ظاہری کس درجہ تک اس کی طرز وراثی کے تحت تشکیل پائی ہوئی ہو۔
- عصبی لدونت (Neuroplasticity) : انسان کے دماغ کی وہ خصوصیت یا صلاحیت جس کے تحت وہ نئے ماحول سے مطابقت پیدا کر سکتا ہے، بطور خاص جب کہ جب دماغ کا کوئی حصہ ناکارہ ہو گیا ہو تو دوسرے حصے اس کے افعال کو نبھانے اور جاری رکھنے کی کوشش کرتے ہیں۔
- لدونت (نسیج) Tissue plasticity : جب جسم کی کسی نسج (tissue) کے تمیزی خلیات بھی بذات خود تمیز (differentiation) کے عمل سے گذر کر کسی دوسری قسم کے تمیزی خلیات بنادیں تو ایسی صورت حال کو نقل تمیز (Transdifferentiation) کہا جاتا ہے اور یہ مظہر نسیجی لدونت کے مترادف تصور کیا جاتا ہے۔
- مشبکی لدونت (Synaptic plasticity) : کسی بھی عصبون (neuron) یا اس کے کسی مشبک (synapse) کا اپنے تجربات یا یوں کہ لیں کے روزمرہ کے کام کے تاریخچہ کے تحت اپنے نظام میں موجود معالم (parameters) کو تبدیل ہوتی صورت حال کے مطابق بنا لینا۔