لقیط ابن ارطاۃ شام سے تعلق رکھنے والے صحابی رسول ہیں
لقیط بن ارطاۃ سکونی۔ان کا شمار اہل شام میں ہے۔ لقیط بن ارطاۃ سکونی سے روایت کی ہے کہ ایک شخص نے ان سے کہاکہ ہمارا ایک پڑوسی شراب پیتاہے اوربرے کام کرتاہے آپ اس کوحال سلطان سے بیان کر دیجیے انھوں نے کہامیں نے رسول اللہ ﷺکے ہمراہ ننانوے مشرک قتل کیے ہیں مگرکسی نے مسلمان کی پردہ دری کے بعد اتنے ہی مشرک اورقتل کروں تب بھی مجھے بھلائی کی امید نہیں۔ان سے عبد الرحمن بن عائذ نے بھی روایت کی ہے کہ یہ کہتے تھے میں رسول خدا صلی اللہ علیہ وسلم کی خدمت میں حاضر ہوامیرے دونوں پیرٹیڑھے تھے زمین سے مس بھی نہ کرتے تھے آپﷺ نے میرے لیے دعافرمائی تو میں زمین پر چلنے لگا۔ان کا تذکرہ(ابن مندہ ابو نعیم ابن عبد البر) تینوں نے لکھاہے۔[1] [2]

حوالہ جات

ترمیم
  1. اسد الغابہ جلد3صفحہ 902 حصہ ہفتم ،مؤلف: ابو الحسن عز الدين ابن الاثير ،ناشر: المیزان ناشران و تاجران کتب لاہور
  2. الاصابہ فی تمیز الصحابہ جلد5صفحہ 281مؤلف: حافظ ابن حجر عسقلانی ،ناشر: مکتبہ رحمانیہ لاہور