لونا 1
لونا 1 یا میچتا (سفنہ) پہلی خلائی جہاز تھی جو چاند پر پہنچانی والی تھی۔ یہ سوویت یونین کے خلائی پروگرام کی پہلا خلائی جہاز تھی جو چاند پر کامیابی سے لانچ کیا تھا۔ لونا کا مطلب روسی زبان میں چاند ہے۔ لونا 1 کے ذریعے دریافت ہوا تھا کے چاند میں مقناطیسی میدان نہیں ہے اور پہلی بار شمسی ہوا کی سیدھا مشاہدا کیا گیا۔ لونا 1 پہلی بار 5 لاکھ کلومیٹر دور ریڈیو مواصلاتی رابطہ کیا گیا۔ زمینی کنٹرول نظام میں خرابی پیدا ہوا کیونکہ راکٹ کے جلن کی وقت گڑبڑ ہو گئی اور خلائی جہاز نے اپنی ہدف چھڈ دیتا اور چاند کو 5900 کلومیٹر دور سے چھوٹ گئی تھی تو یہ انسان کی بنائی ہوئی پہلی شمسی مرکز مدار (heliocentric orbit) پیں پہنس گئی تھی تو یہ کچہ لوگ کو نیا سیارہ سمجھا گیا۔ اس کا مدار زمین اور مریخ کے درمیان ہے۔ لونا 1 کی ذکر خلائی راکٹ کی تاریخ میں پہلی زمین کی کشش کے نکلنی والی خلائی راکٹ کے طور پر کیا جاتی تھی۔
لونا 1 کے خلائی جہاز میں علمی آلات تھے جو سیارچے کی طاقت کا مرکز گول شکل کے کنٹینر تھی جس کا وزن 361 اعشاریہ 3 کلوگرام تھی اور اس کا اس کے پاس 5 محاس (antennae) لگے ہسئے تھے۔ اس خلائی جہاز میں ریڈیو مواصلاتی آلات، ٹریکنگ ٹرانسمٹر، ٹیلیمیٹری، علمی آلات کے 5 مختلف سیٹ تھے اور سیاروں کے درمیان خلا کے مطالعہ واسطے اور دوسرے آلات تھے۔ اس 3 منزلہ راکٹ کی وزن 1472 کلوگرام تھی۔ منصوبے موجود لونا 1 نے مشن مکمل کے بعد چاند پر ٹکرانے کے پاس پاس ہورہی تھی اور دو دھاتی جھنڈے تھے جس میں سوویت نشان بنے ہوئے تھے۔
پرواز
ترمیم- 2 جنوری 1959 - لونا 1 بیکانور کاسموڈروم میں لونا8k72 کے ذریعے 19:41 (ماسکو کے وقت) میں لانچ ہوا گیا۔ لونا 1 سب سے پہلی انسان کی بنی ہوئی چیز تھی جو زمینی مدار چھوڑ گیا تھا (رفتار کی پہنچ 1472 کلوگرام وزنی 3 منزلہ سے علاحدہ ہوئی)۔ یہ راکٹ 5 اعشاریہ 4 میٹر لمبی اور 2 اعشاریہ 4 میتر محیط کی گولائی تھی۔
- 3 جنوری 1959 - 03:56 (ماسکو کے وقت) میں زمین سے 119500 کلومیٹر دور میں لونا 1 نے چھوڑی ہوئی 1 کلوگرام سوڈیئم کی بادل اور وہ مٹی کے رنگ والی گیس تھی جو بحر ہند میں ایک چمکدار "ستارہ" (لونا 1) دقیقے سے نظر آئی اور یہ سب سے پہلی مصنوعی سیارچہ بنگئی تھی۔ اس کے تصاویر کسلوودسک شہر میں سوویت علمی اکیڈمی میں رصتگاہ کی مستی سلاو گرینیویشیف نے بھیجے۔
- 4 جنوری 1959 - لونا 1 34 گھنٹے کی پرواز کے بعد چاند کی سطح 5995 کلومیٹر سے چھوٹ گئی اور زمین اور مریخ کے درمیان کی مدار میں سورج کی گردش میں پہنس گئی۔