بھارت میں ہر سال 24 جنوری کو لڑکیوں کا قومی دن (National Girl Child Day) منایا جاتا ہے۔ اس طرح سے ایک دن مخصوص کرنے کے پیچھے ملک میں لڑکیوں کو نئے مواقع فراہم کرنا ہے۔ ملک میں لڑکیوں کے ساتھ کئی محاذوں پر عدم مساوات برتا جاتا ہے خصوصًا تعلیم، تغذیہ، قانونی چارہ جوئی، طبی امداد، عزت وآبرو، کم سنی میں شادی، وغیرہ۔

تاریخ

ترمیم

لڑکیوں کے قومی دن کی تقاریب کا آغاز خواتین اور اطفال کی بہبودگی کی وزارت کی جانب سے 2008ء سے شروع ہوا۔ اس مہم کے ذریعے بھارت سرکار نے بھارتی سماج میں خواتین کے ساتھ عدم مساوات کے مختلف پہلوؤں کو منظرعام پر لاتی رہی ہے۔ انھی میں سے مادہ طفل کشی (female infanticide) اور مادہ جنين کشی (female foeticide) کے ٹی وی، اخبارات اور ریڈیو کے ذریعے لڑکی بچاؤ (“Save the Girl Child”) مہم ہے۔ بھارت میں غیر سرکاری اداروں نے لڑکی کے ماں باپ ہونے پر نام نہاد "داغ" کے خلاف مہم میں بڑھ چڑھ کر حصہ لیا۔

لڑکیوں کا قومی دن منانے کے مقاصد

ترمیم
  • اسے قومی سطح پر منانا لڑکیوں کے قومی کردار کو اہمیت دینا ہے۔
  • عدم مساوات ختم کرنا
  • خواتین میں انسانی حقوق کا تحفظ
  • جنسی تناسب کا تحفظ

بھارت میں لڑکیوں کے حقوق

ترمیم
  • قبل از پیدائش جنس کا تعین پر قانونی روک نافذ۔
  • کم سنی کی شادی قابل سزا جرم ہے۔
  • چودہ سال تک لازمی تعلیم قانونًا لڑکو اور لڑکیوں کے لیے
  • سرکاری ملازمتوں، پارلیمانی اور مقامی نشستوں پر ایک تہائی تحفظ خواتین کے لیے۔
  • سبھی سرکاری اسکولوں میں یونیفارم، دوپہر کا کھانا اور تعلیمی مواد مفت مہیا۔
  • پسماندہ علاقوں میں لڑکیوں کے لیے سہولت بخش کھلا تعلیمی نظام (Open Learning System)۔
  • پسماندہ علاقوں میں خود امدادی زمروں (Self Help Groups) کو بطور خاص خواتین کی بھلائی کے کاموں کی حوصلہ افزائی۔[1]

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم