لین میڈڈاکس
لیونارڈ وکٹر میڈڈاکس (پیدائش:24 مئی 1926ء بیکنز فیلڈ، میلبورن، وکٹوریہ)|وفات:1 ستمبر 2016ء میلبورن،) [1]ایک آسٹریلوی کرکٹ کھلاڑی اور کرکٹ منتظم تھا جس نے 1954ء سے 1956ء تک 7 ٹیسٹ کھیلے۔ وہ بیکنز فیلڈ، وکٹوریہ میں پیدا ہوئے[2] اس نے وکٹوریہ اور تسمانیہ کے لیے اعل درجہ کرکٹ کھیلی اور 1956ء میں اولڈ ٹریفورڈ میں ایک اننگز میں دس رنز کے آخری آؤٹ ہونے والے کھلاڑی تھے جو جم لے کر کے ہاتھوں ایل بی ڈبلیو ہوئے۔ میڈڈاکس ایک وکٹ کیپر تھے[3] اس نے آسٹریلوی وکٹ کیپر کے عہدے کے لیے گل لینگلے کے ساتھ مقابلہ کیا، جب لینگلی کے زخمی ہوئے تو ان کی جگہ لی، حالانکہ لینگلی، ڈان ٹیلون اور والی گراؤٹ، جو آسٹریلیا کے بہترین وکٹ کیپرز تھے اور ان کے دباؤ کا مطلب تھا کہ اس نے صرف 7 ٹیسٹ کھیلے[4] اس کے بھائی رچرڈ آئیور میڈڈاکس نے وکٹوریہ اور بیٹے ایان لیونارڈ میڈڈاکس نے وکٹوریہ کی طرف سے کرکٹ کھیلی۔
ذاتی معلومات | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|---|
پیدائش | 24 مئی 1926 | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
وفات | 1 ستمبر 2016 | (عمر 90 سال)|||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بلے بازی | دائیں ہاتھ کا بلے باز | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
گیند بازی | - | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
بین الاقوامی کرکٹ | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
قومی ٹیم | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
پہلا ٹیسٹ (کیپ 199) | 31 دسمبر 1954 بمقابلہ انگلینڈ | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
آخری ٹیسٹ | 26 اکتوبر 1956 بمقابلہ بھارت | |||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
کیریئر اعداد و شمار | ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
| ||||||||||||||||||||||||||||||||||||||||
ماخذ: ای ایس پی این کرک انفو |
بطور کرکٹ منتظم
ترمیمبطور کرکٹ منتظم ان کا کیریئر 1977ء کے ایشز ٹور میں 3-0 کی شکست سے متاثر ہوا اور آسٹریلیائی کرکٹ ٹیم کے انتظامی دور میں ورلڈ سیریز کرکٹ تقسیم ہو گئی۔
انتقال
ترمیم27 اگست، 2016ء کو میلبورن میں 90 سال 95 دن کی عمر میں ان کی وفات ہوئی وہ اس وقت آسٹریلیا کے سب سے عمر رسیدہ بقید حیات کرکٹ کھلاڑیوں میں سے تھے یہ اعزاز ان کو 22 اگست 2015ء کو آرتھر مورس کی موت کے بعد حاصل ہوا تھا۔[5]