موطأ امام محمد احناف کے بڑے امام کی کتاب ہے۔ حدیث میں امام محمد کی کتاب موطأ مشہور ہے (یہ امام مالک کی موطأ سے الگ ہے) جو اس زمانہ سے آج تک تمام مدارس اسلامیہ میں داخل نصاب ہے۔ اس کے علاوہ کتاب الحج جو امام مالک کی رد میں لکھی ہے اس میں اول امام محمد ابو حنیفہ کے اقوال نقل کر تے ہیں پھر مدینہ والوں کا اختلاف بیان کر کے حدیث، آثاراور قیاس سے ثابت کرتے ہیں کہ ابو حنیفہ کا مذہب صحیح ہے اور دوسروں کا غلط۔ ہے۔ امام رازی نے مناقب الشافعی میں اس کتاب کا ذکر کیا ہے۔ یہ کتاب مطبوعہ شکل میں کثرت سے ملتی ہے۔

شروحات

ترمیم
  • اس کتاب پر تعلیق ابوالحسنات لکھنوی نے التعليق الممجَّد على موطأ الامام محمد کے نام سے کی
  • اس پر ایک عظیم حاشیہ لکھا ہے فضیلۃ الشیخ علامہ شمس الھدیٰ المصباحی صاحب نے جو سابق استاذ الجامعۃ الاشرفیہ مبارک پور اعظم گڑھ ہند ہے
  • شيخ ادريس بن عبد العلی النكرامی الہندی نے القول المسدد في رواة موطأ الامام محمد کی شرح کی[1]
  • الفتح الرحمانی شرح موطأ الامام محمد بن الحسين الشيبانی، ابراهيم بن الحسين المشہوربابن بيری نے کی
  • شرح مشكلات موطأ الإمام محمد علی القاری کی ہے

[2]

حوالہ جات

ترمیم
  1. الرسالہ المستطرفہ لبيان مشہور كتب السنۃ المشرفہ علامہ المحدث الشريف ابو عبد الله محمد بن جعفر الكتانی
  2. "ابو حنیفہ | اردو ویب ڈیجیٹل لائبریری"۔ مورخہ 2016-02-02 کو اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 2016-12-06