مائی لائف
امریکی صدر بل کلنٹن کی خود نوشت سوانح عمری۔ 21 جون 2004ءکو منظر عام پر اس کتاب کو لایا گیا۔ ہزاروں لوگوں نے ’مائی لائف‘ خریدنے کے لیے ایڈوانس بکنگ کرا رکھی تھی کیونکہ لوگوں کی بیشتر تعداد وائٹ ہاؤس میں ملازمت کرنے والی مانیکا لوئنسکی اور بل کلنٹن کے معاشقے کی تفصیلات جاننا چاہتے تھے۔
مصنف | بل کلنٹن |
---|---|
مصور سرورق | Bob McNeely (photograph) Carol Devine Carson (design) |
ملک | United States |
زبان | English |
موضوع | خود نوشت |
ناشر | Knopf Publishing Group (Random House) |
تاریخ اشاعت | June 22, 2004 (hardback) |
صفحات | 1,008 |
او سی ایل سی | 55667797 |
973.929/092 B 22 | |
ایل سی درجہ بندی | E886 .A3 2004 |
قبل ازاں | Between Hope and History |
یہ ایک یتیم صفحہ ہے جسے دیگر صفحات سے ربط نہیں مل پارہا ہے۔ براہ کرم مقالات میں اس کا ربط داخل کرنے میں معاونت کریں۔ |
اس کتاب کے بارے میں صدر بل کلنٹن کا کہنا تھا۔ کہ ان سے پہلے کسی بھی سربراہ نے اپنی زندگی کے بارے میں اس قدر تفصیلات لوگوں کے سامنے کبھی پیش کی ہیں ۔
کتاب میں ملک کی خارجہ پالیسی کے حوالے سے انھوں نے لکھا ہے کہ انھیں دو باتوں کا بہت دکھ ہے۔ ایک یہ کہ اسرائیل اور فلسطین کا مسئلہ حل نہ ہونے کے باعث مشرق وسطیٰ میں استحکام پیدا نہ ہو سکا اور دوسرا یہ کہ اسامہ بن لادن گرفتار نہ ہو سکے۔
اس کتاب کے بارے میں روزنامہ نیو یارک ٹائمز نے لکھا کہ یہ کتاب ’بے مزا ہے جس میں اپنا ہی راگ الاپا گیا ہے اور اس میں پڑھنے والے کے لیے کوئی کشش بھی نہیں ہے۔