مالک بن نخعی
اس مضمون یا قطعے کو مالک اشتر میں ضم کرنے کی تجویز دی گئی ہے۔ |
مالک بن نخعی کا ذکر فتوح الشام میں ان کی شجاعت اور دلیری کے سبب آیا ہے۔ ابو عبیدہ اور خالد بن ولید کی قیادت والی اسلامی فوج کے ایک سپاہی مالک بن نخعی بھی تھے۔
جنگ یرموک کا واقعہ
ترمیمجنگ یرموک میں جرجیس نامی ایک نصرانی سپاہی لوہے میں غرق ہو کر آیا اور مسلمانوں کو للکارا جس کے جواب میں حضرت ضرار بن ازور رضی الله عنہ تلوار لے کر نکلے لیکن جب جرجیس کا ڈیل ڈول دیکھا تو کچھ نادم ہوئے کہ میں کیوں نکل آیا لیکن پھر سوچا کہ اگر اس نصرانی کی موت ہوگی تو لوہے کے کپڑے اس کی حفاظت نہیں کر سکتے چنانچہ وہ واپس ہوئے۔ لوگوں نے دیکھا تو سمجھا کہ ضرار ڈر گئے ہیں حالانکہ اس سے پہلے کبھی ایسا نہیں ہوا۔ ادھر مالک نے دیکھا تو وہ جرجیس کے مقابلے میں آ گئے۔ مالک بن نخعی خوبصورت اور دراز قد تھے۔ جب وہ گھوڑے پر سوار ہوتے تو ان کا پیر زمین پر لگتا تھا۔ وہ جرجیس کے سامنے آئے اور اسے للکارا لیکن اب وہ ہیبت زدہ ہو گیا اور کوئی جواب نہیں دیا۔ مالک نے اسے گھیر لیا۔ جب لوہے کی وجہ سے جسم کا کوئی حصہ خالی نہیں ملا تو گھوڑے کے جسم پر نیزہ مارا اور گھوڑا زمین پر گر گیا۔ ادھر ضرار بن ازور رضی الله عنہ خیمے میں واپس گئے، کرتا اتار دیا اور صرف شلوار (ازار) پہنا۔ آلات جنگ سنبھالا اور میدان کی طرف واپس آئے لیکن دیکھا کہ مالک اس سے مقابلہ کرنے کے لیے آگے جا چکے ہیں چنانچہ وہ رک گئے اور جب انھوں نے جرجیس کو گرا دیا تو ضرار بن ازور آگے بڑھے اور اس کا سر تن سے جدا کر دیا۔
ضرار اور مالک کے درمیان مزاح
ترمیمجب یہ معاملہ نبٹ گیا تو ضرار مال غنیمت کے لیے آگے بڑھے تو مالک نے کہا کہ یہ میرا شکار ہے اس میں تم شریک نہیں تو ضرار نے جواب دیا کہ میں شریک نہیں بلکہ مالک ہوں۔ مالک نے کہا کہ تم کبھی مالک نہیں ہو سکتے کیونکہ اس کے گھوڑے کو میں نے گرایا ہے تو ضرار نے کہا کہ کبھی کبھی دوڑنے والے پیچھے رہ جاتے ہیں اور کاہل پیٹ بھر کر کھا لیتے ہیں تو مالک ہنسنے لگے اور فرمایا کہ ٹھیک ہے یہ تم لے لو تو ضرار نے کہا کہ میں مذاق کر رہا تھا اور پھر سارا مال غنیمت اٹھا کر مالک بن نخعی کے خیمے میں رکھ آئے۔ ابو عبیدہ بن جراح رضی الله عنہ نے یہ معاملہ دیکھا تو فرمایا کہ والله یہی وہ قوم ہے جس کے افراد نے اپنی جانوں کو الله کے راستے میں وقف کر دیا ہے اور جنہیں دنیا کی مطلق پروا نہیں ہے۔
مالک اور ہابان کا مقابلہ
ترمیمجنگ یرموک میں ہی ایک اور رومی سالار ہابان سے ان کا مقابلہ ہوا جس میں مالک بھی زخمی ہو گئے لیکن ہابان کو بھی زخمی کیا اور ہابان ڈر کر بھاگ گیا۔
حوالہ جات
ترمیم- ↑ فتوح الشام، صحابہ کرام کے جنگی معرکے ٦٤ اور ٩٤