مانجھند
مانجھند انگریزی (Manjhand) پاکستان کے صوبہ سندھ، ضلع جامشورو کا شہر اور تحصیلی ہیڈ کوارٹر ہے۔ سندھ دریا کے کنارے آباد یہ شہر قدیم شہر ہے۔ اس شہر اور تحصیل میں مانجھند قبیلہ اکثریت میں آباد ہے جس وجہ سے اس شہر پر مانجھند نام پڑا۔ یہ شہر بہت قدیم ہے۔ دو مرتبہ دریائے سندھ کے سیلاب نے شہر کو صفحہ ہستی سے مٹایا۔ اب جو شہر قائم ہے یہ تیسری مرتبہ آباد ہوئا ہے۔ شہر کے مشرق میں بچاء بند کے اندرسندھ دریا کے کنارے، مانجھند کے مشرق-شمال میں ایک کلومیٹر کے فاصلے پر واقع گوبندرام دربار کی موجودہ قدیم عمارت دوسری مرتبہ آباد ہونے والے مانجھند شہر کی گواہی دیتی ہے۔ مانجھند شہر تالپور دور(1943ء-1783ء) میں دنیا کی تجارت کا مرکز تھا۔ یہ شہر سندھ دریا کا چھوٹا پورٹ تھا جو دریا سندھ کے توسط سے قدیم سمندری تجارتی راستوں سے جڑا ہوئا تھا۔ یہاں کے بیوپاریوں کے تجارتی تعلقات دنیا سے قائم تھے۔ ان کی تجارت جاوا، سری لنکا، گجرات، روم، ایران، عراق، آفریکا اور یورپ کے ممالک تک چلتی تھی۔ قدیم مانجھند شہر میں بڑی خوبصورت اور اعلى طرز کی تعمیر کی عمارتیں موجود تھیں۔ جب جامشورو کو ضلع بنایا گیا تو مانجھند کو تحصیلی ہیڈ کوارٹر کی حیثیت دی گئی۔ اس شہر کی مردم شماری 40 ہزار کے قریب ہے۔ یہاں دوسری فصلوں کی نسبت میں دالیں زیادہ اگتی ہیں۔ یہاں کا موسم خوشگوار ہے۔ اس شہر کی گرد نواہ اور تحصیل میں بہت تاریخی آثار موجود ہیں۔ 32 کلومیٹر کی ایراضی پر پھیلا ہوئا رنی کوٹ کا قلعہ بھی مانجھند تحصیل میں ہے جو دیوار سندھ سے مشہور ہے اور اس وقت سیرو سیاحت کا مرکز ہے۔ اس شہر کے مغرب میں 4 کلومیٹر کے فاصلے پر شاہ اویس قرنی سے منسوب ایک درگاہ ہے۔ مقامی لوگوں کا کہنا ہے کہ شاہ اویس قرنی یہاں آئے تھے۔[1]