ماڑی انڈس (انگریزی: Mari Indus) پاکستان کا ایک آباد مقام جو ضلع میانوالی میں واقع ہے۔[1]

قصبہ
سرکاری نام
ملکپاکستان کا پرچم پاکستان
پاکستان کی انتظامی تقسیمپنجاب، پاکستان
پاکستان کی انتظامی تقسیمضلع میانوالی
تحصیلتحصیل میانوالی

تاریخ

ترمیم

ماڑی شہر یا پرانی ماڑی دریا کے  کنارے پہاڑ کی دو شاخوں کے درمیان ایک وادی میں واقع ہے۔۔یہ شہر سڑک سے نظر نہیں آتا ۔۔البتہ کالاباغ کے دریا کے کنارے سے اس شہر کے کچھ آثار دکھائی دیتے ہیں- سڑک کے راستے جائیں تو ماڑی انڈس کے قریب ایک بہت بڑا موڑ آتا ہے۔۔ اس موڑ سے مشرق میں پہاڑ کے دوحصوں کے درمیان ایک تنگ سا درہ ہے۔۔درے میں سے گذریں تو سامنے ماڑی شہر ہے۔۔ یوں لگتا ہے جیسے یہ شہر ایک پیالے کے اندر واقع ہے۔۔

ماڑی شہر ضلع میانوالی کی سب سے قدیم بستی ہے- بائیں جانب پہاڑی کی چوٹی پر دو عدد بہت قدیم مندر بنے ہوئے ہیں ۔۔

  ان مندروں کو بہت  سے ممبرز نے یقیناً دیکھا ہوگا۔ لیکن ان مندروں کے بارے بہت کم لوگ معلومات رکھتے ہیں۔۔ آئیے آج آپ کو ان کے بارے میں بتا تے ہیں۔۔

ان مندروں کا ذکر ہندوؤں کی مذہبی کتابوں  بگھونت گیتا اور مہا بھارت میں بھی ملتا ہے۔۔

انگریز مصنف گریر سن کے مطابق  مہا بھارت کے مرکزی کردار پانڈوؤں نے اپنے جلا وطنی کے دور میں تعمیر کرایا۔ جب پانڈؤں اپنے بھائیوں کوروؤں سے جوئے میں اپنی سلطنت اور بیوی  ہار دی تو یہاں آکر پناہ لی۔ بہت سی روایات میں ہے کہ یہ مندر آج سے تقریبا سینکڑوں سال پہلے ھندؤوں کے دو شاھی خاندانوں ، کورؤوں اور پانڈؤوں کے درمیان ھونے والی جنگ مہابھارت کے دور کا ہے

عمارت کی تعمیر میں کنجور پتھر استمعال کیا گیا ہے۔ جو خوش حال گڑھ سے کشتیوں کے ذریعے لایا گیا تھا۔ اسی دور میں تعمیر ہونے والی عمارتوں  قلعہ کٹاس راج اور قلعہ کافر کوٹ میں بھی یہی پتھر استمعال کیا گیا تھا۔

ہندو راج کا دار الحکومت دریائے سندھ کے کنارے آباد صوابی شہر تھا۔ پاکستان بننے سے پہلے بیساکھی کے دنوں میں ہر سال ماڑی میں میلا لگتا جس میں ہندوستان بھر سے ہندو زائرین شریک ہوتے۔

یہ جگہ میانوالی شہر سے کوئی لگ بھگ 45 کلومیٹر دور ہے

مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم
  1. انگریزی ویکیپیڈیا کے مشارکین۔ "Mari Indus"