متصلہ فروخت (انگریزی: Cross-selling) کسی بھی مصنوع کے فروخت کے ساتھ ایک اور مصنوع یا خدمت کی فروخت کی کوشش کو کہا جاتا ہے۔ اسے انگریزی میں کراس سیلنگ کہتے ہیں۔

مثال

ترمیم

2018ء میں بھارت میں ملک گیر سطح پر ملازمین نے خود کے بالواسطہ طور پر متصلہ فروخت یا کراس سیلنگ ایجنٹس بنائے جانے پر احتجاج کیا۔ ان کا دعوٰی تھا کہ بیمہ اور میجوئیل فنڈ کی متصلہ فروخت پر مجبور کیا جا رہا ہے، جو ان کے بنیادی فرائض سے میل نہیں کھاتا۔ یہ احتجاج سرکاری بینک کے ملازمین نے منظم کیا۔[1] جب کہ ملک کے کئی غیر سرکاری بینک یہی کام ایک عرصے سے کر رہے ہیں، جیسے کہ ایچ ڈی ایف سی بینک اور آئی سی آئی سی آئی بینک۔ اس کے علاوہ یہی کام کئی نجی کمپنیاں باضابطہ طور پر کرتی آئی ہیں۔

ماورائی فروخت بالمقابل متصلہ فروخت

ترمیم

ماورائی فروخت ایسی کوشش ہے جس میں ایک کاروبار میں گاہک کو یا تو زیادہ قیمت کے مصنوع کو خریدنے، مصنوع کی عمدہ قسم پر لانے یا اضافی شے کے ذریعے زیادہ منافع بخش کاروبار کرنے زور دیا جاتا ہے۔ مثلًا ایک سیلز مین گاہک پر اثر ڈالنے کی کوشش کرتا ہے کہ کسی چیز کی نو آمدہ قسم کو خریدے اس بات کی بجائے کہ پرانی اور سستی قسم کو خریدا جائے۔ اس دوران یہ کاروباری شخص اضافی خصوصیات پر زور دے سکتا ہے۔ بازار کاری کی ایک اسی طرح کی تکنیک متصلہ فروخت ہے جس میں سیلز مین اضافی مصنوعات کے بارے میں مشورہ دیتا ہے۔ مثلًا وہ یہ کہ سکتا ہے کہ "کیا آپ کیک کے ساتھ آئس کریم بھی لینا چاہیں گے؟ " دونوں ہی تکنیکیں کاروبار کے منافعوں کو بڑھانے کے لیے استعمال کی جاتی ہیں، مگر تحقیق سے پتہ چلتا ہے کہ ماورائی فروخت عمومًا متصلہ فروخت سے زیادہ اثر دار ہے۔


مزید دیکھیے

ترمیم

حوالہ جات

ترمیم